May ۰۲, ۲۰۱۶ ۰۸:۳۷ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ساتھ تہران میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل، رمضان عبداللہ کی ملاقات
    رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ساتھ تہران میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل، رمضان عبداللہ کی ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ امریکہ کی سرکردگی میں مغربی محاذ، اسلامی محاذ کے ساتھ وسیع اور بھرپور جنگ کے ذریعے علاقے پر تسلط حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی شام تہران میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل رمضان عبداللہ سے ملاقات میں علاقے کے موجودہ حالات کا جامع تجزیہ کرتے ہوئے اس بات پر تاکید فرمائی کہ آج علاقے میں جو وسیع جنگ شروع ہے یہ اس جنگ کا تسلسل ہے جو سینتیس سال قبل ایران کے خلاف شروع کی گئی تھی۔

انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایران کا موقف عارضی اور وقتی نہیں تھا اور نہ ہی ہے، مزید فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے اور جدوجہد کے دوران فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کا موضوع امام خمینی (رہ) کے مواقف میں بار بار بیان کیا جاتا تھا اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد بھی فلسطینی عوام کی حمایت ایران کی اولین ترجیحات میں شامل تھی، اس بنا پر فلسطینی کاز کا دفاع فطری طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیوں کا ایک حصہ ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کو جھکانے یا اسلامی نظام کو اس کے موقف سے ہٹانے کے لیے وسیع پیمانے پر مختلف قسم کے سیاسی، تشہیراتی اور اقتصادی حتی فوجی دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید فرمائی کہ آج جو کچھ علاقے میں ہو رہا ہے وہ درحقیقت ایران کے اسلامی نظام کے ساتھ امریکہ کی محاذ آرائی کا تسلسل ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے علاقے پر تسلط جمانے کو اسلامی محاذ کے خلاف امریکہ کی سرکردگی میں مغربی محاذ کی موجودہ وسیع جنگ کا اصلی مقصد قرار دیا اور فرمایا کہ علاقے کی تبدیلیوں کا اس پہلو سے جائزہ لیا جانا چاہیے اور اس تناظر میں شام، عراق، لبنان اور حزب اللہ کے مسائل اس وسیع محاذ آرائی کا ایک حصہ ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایسے حالات میں فلسطین کا دفاع، اسلام کے دفاع کے مترادف ہے، مزید فرمایا کہ عالمی سامراج نے اس محاذ آرائی کو شیعہ و سنی کے درمیان جنگ قرار دینے کی وسیع پیمانے پر کوششیں کی ہیں۔

انھوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شام میں شیعہ حکومت برسر اقتدار نہیں ہے فرمایا اس کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران شامی حکومت کی حمایت کرتا ہے، کیونکہ شام کے مقابلے پر جو لوگ ہیں وہ درحقیقت اسلام کے دشمن اور امریکہ اور صیہونی حکومت کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان پر زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے کی جانے والی بعض کوششوں کے بارے میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حزب اللہ لبنان اب اتنی طاقتور ہو چکی ہے کہ یہ اقدامات اسے نقصان نہیں پہنچا سکتے اور آج یقینا صیہونی حکومت ماضی سے کہیں زیادہ حزب اللہ سے خوف زدہ اور ہراساں ہے۔

ٹیگس