Jul ۳۱, ۲۰۱۶ ۱۱:۱۷ Asia/Tehran
  • ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام
    ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام

ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ النصرہ کا نام تبدیل کر لینے سے اس کی ماہیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا-

ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ النصرہ کے دہشت گرد بھی داعش کی طرح ہی مجرمانہ ماہیت کے حامل ہیں کہ جنھیں سعودی حکومت نے تیار کیا ہے- شیخ الاسلام نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں اور جبہۃ النصرہ کے نام تبدیل کرلینے سے وہ معاف نہیں ہوں گے یا ان کے خلاف عدالتی چارہ جوئی منسوخ نہیں ہوگی اور جبہۃ النصرہ کا نام تبدیل کرلینے کو تسلیم کرلینا عالمی برادری کے لئے ایک خطرناک روش ہے- 

  انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ، سعودی و صیہونی لابی کے زیر اثر ہے جس نے اب تک کوئی مثبت کارکردگی پیش نہیں کی ہے لیکن جبہۃ النصرہ کے جرائم اتنے زیادہ ہیں کہ اقوام متحدہ اسے دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے پر مجبور ہوگئی۔

شیخ الاسلام نے تاکید کے ساتھ کہا کہ جبہۃ النصرہ کے نام کی تبدیلی، شام میں جنگ و جرائم کا ارتکاب کرنے والے دہشت گردوں کو بری کرنے کے لئے ایک نئی سازش ہے اور شامی فوج کی کامیابیوں پرپردہ ڈالنے کے برابر ہے-

ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام نے کہا کہ مشرق وسطی میں تمام دہشت گرد گروہوں کو وجود میں لانے والا سعودی عرب ہے اور جبہۃ النصرہ کے نام کی تبدیلی کو کہ جو خاص طور سے سعودی عرب سے منسوب ہے، علاقے میں سعودی عرب کی یکے بعد دیگرے ناکامیوں کے تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ٹیگس