مسجد اسلامی تہذیب کے فروغ کا مرکز ہے۔ عالمی یوم مسجد پر رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ مسجد کو انسان سازی، دشمن کے ساتھ مقابلہ آرائی، دل اور دنیا کی تعمیر، بصیرت میں اضافے اور اسلامی تہذیب کے قیام کا راستہ ہموار کرنے والا مرکز ہونا چاہیے۔
اتوار کے روز تہران میں "عالمی یوم مسجد" کے موقع پر تہران بھر کی مسجدوں کے ائمہ جماعت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسجد کو "ثقافتی استقامت و مزاحمت" اور "سماجی سرگرمیوں" کا مرکز قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی تاریخ میں مسجد اہم سماجی، سیاسی اور دفاعی فیصلوں اور تعاون کی غرض سے صلاح و مشورے کا مرکز رہی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے "عالمی یوم مسجد" کے تعین کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ، اس دن کا تعین صیہونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کو آگ لگائے جانے کے بعد، صیہونی حکومت کے خلاف امت مسلمہ کے مقابلے کی غرض سے ، اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت اور مطالبے پر "اسلامی تعاون تنطیم" کے پلیٹ فارم سے کیا گیا تھا اور اس دن کو اسی جذبے کے ساتھ منایا جانا چاہیے۔آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کو تسلط پسندانہ عالمی نظام کے ستونوں میں آنے والا زلزلہ قراردیا اور یہ بات زور دیکر فرمائی کہ "انقلابی اسلام" اور "اسلامی انقلاب" کی برکت سے، عالمی طاقتوں کا اصل منصوبہ، یعنی خطے پر فرمانروائی ، ناکام ہوگیا اور امریکہ کو مغربی ایشیا(مشرق وسطی) کے خطے میں عملی طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا - رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر ملت ایران، اسلام پر ایمان اور اس کی پابند نہ ہوتی تو ایران بھی دوسرے ملکوں کی طرح امریکہ اور یا دیگر طاقتوں کے زیر نگیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ ان طاقتوں کو عوام کے ایمان سے گہری اور نہ ختم ہونے والی دشمنی ہے۔آپ نے فرمایا کہ ظالم اور تسلط پسند طاقتوں کی بھرپور، کھلی، پوشیدہ اور پیچیدہ دشمنی کے باجود، اسلامی جمہوریہ ایران روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہو رہا ہے اورعوام کے ایمان اوراتحاد کی برکت سے تمام سازشیں ناکام ہوتی چلی جارہی ہیں۔رہبر انقلاب اسلامی نے واضح کیا کہ اگر "سیکولر اسلام اور فردی یا اجتماعی عبادتوں تک محدو اسلام" کے دنیا میں ان گنت پیروکار بھی پیدا ہوجائیں تب بھی تسلط پسند طاقتوں کو اس سے کوئی بیر نہیں ہوگا۔آپ نے فرمایا کہ تسلط پسند طاقتوں کو جس اسلام سے دشمنی ہے وہ ،ایسا "طاقتور اسلام" ہے جو سیاسی اور سماجی نظام قائم کرکے دنیا و آخرت کی حقیقی کامیابی کی جانب قوموں کی رہنمائی کرتا ہے۔