ایران میں دو نئے ایٹمی بجلی گھر بنائے جائیں گے: علی اکبر صالحی
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں دو نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر کا کام دس ستمبر سے شروع ہو گا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق علی اکبر صالحی نے کہا کہ ان بجلی گھروں کی تعمیر سے ایران میں سالانہ بائیس ملین بیرل تیل کی بچت ہو گی۔
انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ یہ بجلی گھر دس سال کی مدت میں تعمیر ہوں گے، کہا کہ ان دو بجلی گھروں کی تعمیر پر دس ارب ڈالر لاگت آئے گی اور روس ان ایٹمی بجلی گھروں کو تعمیر کرے گا۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایٹمی توانائی کے شعبے میں ایران کی توانائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور توانائی، صنعت، زراعت اور طب کے شعبوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئندہ دس سال کے دوران ایٹمی صنعتوں کے لیے خصوصی رقم مختص کی جائے گی۔