ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی مدت میں توسیع کا کوئی جواز نہیں: ڈاکٹر لاریجانی
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے قانون کی مدت میں توسیع سے متعلق امریکی سینٹ کے اقدام کا بین الاقوامی اصول و ضوابط کی نظر سے کوئی جواز نہیں ہے۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے قانون کی مدّت میں دس سال کی توسیع کے بارے میں امریکی سینٹ کے اقدام کو ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سینٹ کے اس اقدام سے ایٹمی معاہدے کی آٹھ شقوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسی حالت میں کہ امریکی کانگریس کے نصف اراکین ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، کسی رکن نے بھی ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت میں ووٹ نہیں دیا جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ کا پورا نظام حکومت، ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع سے اتفاق رکھتا ہے۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ ڈی اماٹو قانون میں ایران میں تیل و گیس اور پٹروکیمیکل کے شعبے میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ ایٹمی معاہدے کی شق نمبر اکیس کے مطابق امریکہ کو اس اقدام سے گریز کرنا چاہئے تھا۔ امریکی سینٹ نے جمعرات کے روز مکمل اکثریت سے ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں دس سال کی توسیع کی ہے۔ اس سے قبل گذشتہ مہینے امریکی کانگریس نے بھی اس بل کے حق میں ووٹ دیئے تھے۔ ابھی اس بل پر امریکی صدر بارک اوباما کے دستخط ہونا باقی ہے۔