مذہبی اقلیتوں کےخلاف تشدد قابل مذمت ہے : ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہر قسم کے تفریق آمیز اقدام اور تشدد کی مذمت کی ہے-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف تشدد آمیز اقدامات اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ مسلمانوں کے خلاف تشدد آمیز اقدامات سے انتہا پسندی کو بڑھاوا ملتا ہے اور اس طرح کے اقدامات کا جاری رہنا علاقے اور دنیا کے کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے -
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میانمار کے حکام سے سفارش کی کہ وہ اپنے ملک میں امن و استحکام کی برقراری کے لئے دانشمندانہ طریقہ اپنائیں اور خاص طورپر مسلمانوں کے خلاف تفریق آمیز اقدامات اور تشدد سے پرہیز کریں - انہوں نے ایران مخالف پابندیوں کے قانون ڈی آماٹو کی مدت میں توسیع کے بل کی منظوری پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے دشمنی کرنا امریکا کی ذات میں ہے اور نئی پابندیوں کا امریکا کی آنے والی حکومت میں کیا نتیجہ نکلتاہے اس کے لئے ابھی انتظار کرنا ہو گا اور اس سلسلے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا -
انہوں نے امریکی کانگریس میں ایران مخالف پابندیوں کے قانون کی مدت میں توسیع کے بل کوایٹمی معاہدے کے منافی قراردیا - ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا- انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے وہ اس سے واپس آکر صحیح راستے کا انتخاب کرےگا کیونکہ امریکا چندجانبہ معاہدے کی نہ تو خلاف ورزی کرسکتاہے اور نہ ہی اس میں اس بات کی توانائی ہے -
ترجمان وزارت خارجہ نے یمن میں قومی حکومت کی تشکیل کے بارے میں بھی کہا کہ یہ ایک اچھا اقدام ہے جس کا ایران خیر مقدم کرتاہے- انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یمن ابھی بھی سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیتوں کا شکارہے - انہوں نے امید ظاہر کی کہ یمن میں شروع ہونے والا سیاسی مذاکراتی عمل اس ملک میں امن و استحکام پر منتج ہوگا -