اقوام متحدہ کی قراردادیں شام میں کشیدگی بڑھنے کاباعث بن سکتی ہے: ایران
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ حلب کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد تئیس، اٹھائیس، شام میں کشیدگی بڑھنے کاباعث بن سکتی ہے۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تئیس، اٹھائیس، میں شامی عوام کے حالات اور حکومت شام کے کردار کو نظرانداز کرتے ہوئے صرف دہشت گردوں کو بچائے جانے پر خاص توجہ دی گئی ہے اور اس سے بحران شام کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز ایک قرارداد منظور کر کے عام شہریوں اور مسلح افراد کے انخلاء کے عمل کی نگرانی کے لئے اقوام متحدہ کے مبصرین کو مشرقی حلب بھیجے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ علی شمخانی نے فائر بندی کے بہانے دہشت گردوں کے لئے مغربی ملکوں کی حمایت اور دہشت گردوں کی تقویت کے دائرے میں مشتبہ انٹیلی جینس عناصر کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ جانبدارانہ قراردادوں کی منظوری اور بیانات جاری کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی حمایت اور ان کے لئے ہتھیاروں کی فراہمی کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس اقدام عمل میں لائے۔ انھوں نے حلب میں شامی فوج کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی حکومت اورعوام کی پائداری علاقے کے ملکوں کے لئے ایک کامیاب نمونہ نیز ان ملکوں کے منھ پر طمانچہ ہے جو دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ماسکو میں ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں شام کی ارضی سالمیت اور حکومت کی قانونی حیثیت کو تسلیم کئے جانے کی ضرورت پر تاکید، اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ شام میں دہشت گردی کا بحران شروع ہونے کے وقت سے تہران کی پالیسی منطقی رہی ہے۔