آستانہ اجلاس میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہوگا : علی شمخانی
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل 'علی شمخانی' نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آستانہ میں ہونے والے شامی حکومت اور باغی گروہوں کے درمیان آئندہ مذاکرات ایران،شام اور روس کی مشترکہ حکمت عملی کا نتیجہ ہیں لہذا مشترکہ طور پر امریکہ کو اس حوالے سے کوئی دعوت نہیں دی گئی.
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے شام میں جنگ بندی اور متصادم گروہوں کو مذاکرات کی جانب لے جانے میں امریکہ کے ناکارے پن اور وعدہ خلافیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحران شام کے سلسلے میں جاری سیاسی جدت عمل، اسٹریٹیجی اور مینیجمنٹ میں امریکہ کی شرکت کی کوئی وجہ نہیں ہے اور قزاقستان کے شہر آستانہ کے آئندہ اجلاس میں اس ملک کا کوئی کردار نہیں ہوگا - علی شمخانی نے کہا کہ ایران ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام کی قانونی حکومت کی مدد میں اصلی کردار ادا کرنے والے ملک کی حیثیت سے سیاسی عمل، منجملہ آستانہ اجلاس میں فعال کردار ادا کرے گا-
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے تاکید کے ساتھ کہا کہ آستانہ اجلاس میں اقوام متحدہ کے نمائندے سمیت صرف ان مسلح گروہوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے جنھوں نے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کئے ہیں اور شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات کا پابند رہنے کا وعدہ کیا ہے- رواں مہینے جنوری کی تیئیس اور چوبیس تاریخ کو قزاقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والا اجلاس ، ایران ، روس اور ترکی کی نگرانی میں ہوگا- اس اجلاس کا موضوع بحران شام کے سیاسی حل کے مقدمات فراہم کرنے کے لئے شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات کرنا ہے-