ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا ہے، سلامتی کونسل کی تصدیق
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے صراحت کے ساتھ اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے اپنے سبھی وعدوں پر عمل کیا ہے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہ جو ایٹمی معاہدے پر ایران کے ذریعے پابندی کئے جانے کا جائزہ لینے کے لئے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہوا سبھی ارکان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران نے اس معاہدے کے تعلق سے اپنے سبھی وعدوں پر عمل کیا ہے - العالم نے خبردی ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں یورپی یونین کے نمائندے نے کہا کہ سلامتی کونسل ہر چھے مہینے میں ایک بار ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بارے میں رپورٹ دریافت کرتی ہے - یورپی یونین کے مذکورہ عہدیدار نے یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے حوالے سے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے اور اس کا تعلق عالمی برادری سے ہے - اقوام متحدہ میں برطانیہ کے نمائندے نے بھی کہا کہ دنیا ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے - فرانس کے نمائندے نے بھی کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران اور فرانس کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں - روسی مندوب نے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر ایران نے جس طرح سے عمل کیا ہے روس اس سے پوری طرح راضی ہے- روسی مندوب ویتالی چورکین نے کہا کہ ماسکو اس بات کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا بین الاقوامی میدان میں ایران کی واپسی کی راہ میں مشکلات کھڑی کی جائیں - اٹلی کے نمائندے نے بھی کہا کہ ایران نے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے- تاہم اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سامانتا پاور نے ایران مخالف امریکا کی مخاصمانہ پالیسیوں اور بیانات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایران کے دیگر مسائل سے سلامتی کونسل کی توجہ ہٹ جانے کا باعث نہیں بننا چاہئے - امریکی مندوب نے دعوی کیا کہ ایران نے ہتھیاروں سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادروں کی خلاف ورزی کی ہے - امریکا کے نومنتخب صدر ٹرمپ نے بھی اتوار کو برطانیہ کے سنڈے ٹائمز سے گفتگو کے دوران سفارتی آداب کے برخلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے راضی نہیں ہیں اور یہ ایک بدترین معاہدہ ہے - اس درمیان اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل جفری فلیٹمین نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر پوری طرح عمل کیا جانا چاہئے - سیاسی امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل فلیٹمین نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایٹمی معاہدے کے سبھی فریق مساوی طور پر اور نیک نیتی کے ساتھ اس معاہدے پر عمل کریں اور اس سے فائدہ اٹھائیں - انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے ایران عالمی اقتصادی دھارے میں دوبارہ شامل ہو جائے گا اور اس سے سلامتی کونسل میں ایران کے ایٹمی معاملے کو حل کرنے میں بہتر نتیجہ برآمد ہوگا - انہوں نے ایٹمی معاہدے کے دوسرے سال کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ آگے چل کر اس معاہدے پر عمل درآمد کی پوری کوشش کرے