اغیار کی سازشوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی استقامت کی ضرورت پر صدر مملکت کی تاکید
ایران کے صدر نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی مناسبت سے نکالی جانے والی ریلیوں میں ایرانی عوام سے شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ اغیار کی سازشوں کے مقابلے میں متحدہ طور پر اور انقلابی اقدار اور اہداف پر ماضی سے کہیں زیادہ مستحکم طور پر ڈٹے رہنے کا مظاہرہ کیا جائے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ یہ بات قابل فخر ہے کہ گذشتہ اڑتیس برسوں کے دوران ایرانی عوام ہمیشہ اسی جوش و جذبے کے ساتھ میدان میں ڈٹے رہے ہیں اور انھوں نے انقلابی امنگوں کو پورا کرنے کی راہ میں استقامت و فداکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام سازشوں کے مقابلے میں نظام اسلامی کا بھرپور دفاع کیا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے نظام اسلامی، استقلال، قومی اقتدار اور ایرانی عوام کے عزائم کے ساتھ ایران کے عزم و ارادے کو انقلاب کا اہم ترین ثمرہ قرار دیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ عظیم سائنسی و ثقافتی پیشرفت اور عوام کی سماجی خدمات بھی تحریک اسلامی کے اہم ثمرات میں شامل ہیں۔
صدر مملکت نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب سے قبل ایران کی حکومت، امریکہ کی سرکردگی میں عالمی تسلط پسندانہ نظام کے لئے ایک حربے کے طور پر کام کرتی تھی، کہا کہ آج اسلامی انقلاب کی برکت سے اسلامی جمہوریہ ایران ایک باوقار، قابل احترام اور علاقائی و عالمی مسائل میں ایک بااثر ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امام خمینی رح نے اپنی حکمت و دوراندیشی کے ساتھ اسلامی انقلاب کی قیادت فرمائی، کہا کہ گولیوں کے مقابلے میں گلدستہ پیش کرنے کا طریقہ اس بات کا باعث بنا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے چند روز قبل ایران کی فضائیہ کے اہلکاروں نے امام خمینی رح کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی وفاداری کا اعلان کیا اور ان کے اس اقدام نے ظالم شاہی حکومت کی کمر توڑ کر رکھہ دی۔