انسداد منشیات کے میدان میں مغرب کو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، محمد جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مغرب کو انسداد منشیات کے سلسلے میں زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں اقوام متحدہ کے انسداد جرائم اور منشیات کے ادارے کے سربراہ یوری فیدوتوف سے ملاقات میں کہا ہے کہ منشیات کے خلاف ایران کی مہم سے مغرب کو فراہم ہونے والی سیکورٹی کے پیش نظر مغربی ملکوں کو چاہئے کہ وہ اس راہ میں زیادہ ذمہ داری قبول، اور اخراجات برداشت کریں-
انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مغرب کی ناکامی ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن انسداد منشیات کے مسئلے کو سیاسی نہیں بنایا جانا چاہئے-
انہوں نے انسداد منشیات کے میدان میں ایران کی جانب سے دی گئی قربانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی سیکورٹی فورس کے جوانوں نے اس راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ایران نے دیگر سبھی ملکوں کے مقابلے میں انسانی اور سماجی اعتبار سے زیادہ نقصانات برداشت کئے ہیں-
وزیر خارجہ نے انسداد منشیات کے میدان میں ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی- اقوام متحدہ کے انسداد منشیات اور جرائم کے ذیلی ادارے کے سربراہ یوری فیدوتوف نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ دنیا میں جو بھی منشیات پکڑی جاتی ہے اس میں پچہّتر فیصد صرف ایران میں پکڑی جاتی ہے اور اقوام متحدہ کا ادارہ، انسداد منشیات کے میدان میں ایران کے ممتاز کردار کی قدر کرتا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ انسداد منشیات کے میدان میں اقوام متحدہ کو ایران کے زیادہ سے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے- انہوں نے کہا کہ منشیات کی پیداوار و اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے افغانستان میں امن و استحکام کی برقراری میں مدد دینا ضروری ہے-