May ۰۵, ۲۰۱۷ ۱۴:۲۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے وزیردفاع کا حالیہ بیان ، ایران کو کھلی دھمکی ہے : غلام علی خوشرو

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے سعودی عرب کے وزیردفاع کے حالیہ بیانات کو ایران کے خلاف کھلی دھمکی قرار دیا ہے۔

 غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط میں ایران کے خلاف سعودی عرب کے وزیردفاع اور ولیعھد کے جانشین محمد بن سلمان کے بیان کو، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کا مقصد ایران کی سرحدوں کے اندر جنگ چھیڑنا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کھلی دھمکی اور اسے ایران کے اندر دہشت گردی اور پرتشدد اقدامات میں سعودی عرب ملوث ہونے کا اعتراف قرار دیا ہے۔

غلام علی خوشرو نے کہا کہ سعودی وزیردفاع کے یہ بیانات  اقوام متحدہ کے منشور کی چوتھی شق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے اپنے خط میں تاکید کی ہے کہ سعودی عرب کے وزیر دفاع کے دشمنانہ بیانات نہ صرف ایران کے خلاف دھمکی ہیں بلکہ ایران کے اندر پرتشدد اور دہشت گردانہ اقدامات میں سعودی عرب کے شامل ہونے کا کھلا اعتراف ہے، جس کی تازہ ترین مثال، سعودی عرب کی مالی حمایت سے مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں بارڈر سیکورٹی فورس کے نو اہلکاروں کی شہادت ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کی مستقل نمائندے نے کہا کہ یہ دھمکی ایک ایسی حکومت نے دی ہے کہ جس کی علاقے اور علاقے سے باہر اپنی خطرناک جاہ پسندی اور مذموم اہداف کے حصول کے لئے دہشت گرد گروہوں کو استعمال کرنے اور جارحیت کی ایک طویل تاریخ ہے۔

غلام علی خوشرو نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ گذشتہ چار عشروں سے ایران کے خلاف سعودی عرب کے بے جا وسوسوں اور جنون کے باعث، جو محمد بن سلمان کے  بیانات میں بھی پوری طرح نمایاں ہے، علاقے اور پوری دنیا میں ایران کو بھاری نقصان پہنچا ہے کہا کہ"علاقے میں سعودی عرب کی ناکام اور کوتاہ فکری پر مبنی مہم جوئی اور دنیا بھر میں انتہا پسندی پھیلانے کے لئے ریاض کی غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز پالیسیاں اور مالی مدد اس کے اسی موقف کا نتیجہ ہے۔"

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مزید کہا کہ سعودی حکام سمیت سبھی کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ انیس سو اسی سے انیس سو اٹھاسی تک ایران کے خلاف جنگ میں عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کی بے دریغ مدد اور حمایت کی وجہ بھی اس کا یہی بے جان جنون تھا۔

غلام علی خوشرو نے کہا کہ انیس سو نوے کے عشرے میں القاعدہ اور طالبان کو وجود میں لانا، دہشت گردی کی حمایت کرنا اور دوہزار تین سے عراق میں عدم استحکام پیدا کرنا اور گذشتہ برسوں میں عراق و شام میں داعش، جبھۃ النصرہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو فنڈ اور اسلحہ فراہم کرنا، سعودیوں کے اسی غلط وسوسے اور جنون کی بنیاد ہے کہ جو پوری دنیا میں بدامنی پھیلنے اور بے پناہ  تکلیف و پریشانی کا باعث بنا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ " سعودی عرب کے برخلاف، اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف یہ ہے کہ امن واستحکام میں ہی خلیج فارس کی تمام حکومتوں کا مفاد ہے اور کوئی بھی ملک کسی دوسرے کے امن کو خطرے میں ڈال کر پر امن نہیں رہ سکتا۔

ٹیگس