خرمشہر کی آزادی مبارک ہو
24 مئی 1982عیسوی کو ایران کی بہادر فوج اورعوامی رضاکار فورسز نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کرایران کے سرحدی شہر خرمشہر کو آزاد کرایا۔
24 مئی 1982عیسوی کو جب صدام کی بعثی فوج کے ڈیڑھ سالہ قبضے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے سرفروشوں اور جانبازان اسلام نے خرمشہر کو واپس اپنی آغوش میں لیا تو اس وقت دنیا کے بڑے بڑے سیاسی اور دفاعی نظریہ پردازوں کے ہاتھوں سے طوطے اڑگئے اورعالمی سطح پر دفاعی اور جنگی اسٹریٹیجی و حکمت عملی پر از سر نوجائزہ لیا جانے لگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران پر جارحیت کے کچھ ہی دنوں بعد ڈکٹیٹر صدام کی بعثی فوج نے جسے دنیا کی تمام بڑی طاقتوں کی حمایت حاصل تھی خرمشہر پر قبضہ کرلیا ۔
خرمشہر جس پر صدام کی بعثی فوج کا تقریبا ڈیڑھ سال تک قبضہ تھا اس وقت سیاسی اور فوجی میدانوں میں ایران اور عراق دونوں کی فتح و شکست کے معیار میں تبدیل ہوچکا تھا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے غیورعوام ہر سال 24 مئی کو خرمشہر کی آزادی کی سالگرہ ایک جشن کے طور پرمناتے ہیں اور اپنے قومی ہیروز کو جنہوں نے خرمشہر کی آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔