May ۲۶, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۷ Asia/Tehran
  • طبی مراکز پر حملے قابل مذمت ہیں، ایران

اسلامی جمہوریہ ایران نے جنگوں کے دوران طبی مراکز اور اسپتالوں پر حملے کی مذمت کی ہے

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے جنگ زدہ علاقوں میں طبی مراکز اور اسپتالوں پر حملوں میں اضافے کا ذکرکرتے ہوئے دنیا کے سبھی جنگ زدہ علاقوں خاص طورپر فلسطین، افغانستان، یمن اور شام میں اسپتالوں اور طبی مراکز پرحملوں کی مذمت کی - ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں جو مسلح جنگوں کے دوران طبی مراکز پر حملے کے عنوان سے منعقدہوا تھا کہا کہ اس قسم کے حملے دور حاضر کی بڑی ٹریجڈی ہے - اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے دوہزار سولہ میں پاس کی گئی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس چھیاسی کاحوالہ دیتے ہوئے کہ جو طبی مراکز پر حملوں کو روکنے کی غرض سے پاس کی گئی تھی کہا کہ گذشتہ برس دنیا کے تیئیس ملکوں میں طبی مراکز اور اسپتالوں پر حملے کئے گئے اور یہ حملے سب سے زیادہ مشرق وسطی کے ملکوں میں کئے گئے- اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب غلام علی خوشرو نے فلسطینی عوام پر صیہونی حکومت کے حملوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی جمعیت ہلال احمر کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے غزہ میں فلسطینیوں کا غیر قانونی محاصرہ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ صرف دوہزار سولہ میں چار سو سولہ طبی مراکز ، طبی مراکز کے کارکنوں اور طبی ساز وسامان پر حملے کئے ہیں - انہوں نے یمن پر سعودی عرب کے حملے کا بھی ذکر کرتے ہوئے جو جنگی جرائم کہلاتے ہیں کہا کہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر امریکی حمایت سے جاری سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیتوں کے دوران یمن کی بے شمار شہری تنصیبات اور طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ سلامتی کونسل کی نگاہوں کے سامنے شروع ہوا اور ابھی بھی جاری ہے -

ٹیگس