ایران: آئین کی نگراں کونسل کی جانب سے صدارتی انتخابات کی شفافیت کی تصدیق
اسلامی جمہوریہ ایران کی شورائے نگہبان یعنی آئین کی نگراں کونسل نے انّیس مئی کو ملک میں ہونے والے بارہویں صدارتی انتخابات کو شفاف قرار دیا ہے۔
آئین کی نگراں کونسل نے منگل کی رات اپنے ایک بیان میں صدارتی انتخابات کی شفافیت کی توثیق کردی۔ اس بیان میں ایران کے تمام صوبوں اورعلاقوں میں ہونے والے انتخاباتی عمل کو صاف و شفاف قرار دیا گیا۔
آئین کی نگراں کونسل نے انتخابات میں ایرانی قوم کی تاریخی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایک بار پھر ملک میں اسلامی جمہوری نظام اور اسلامی انقلاب کی جڑیں مضبوط کیں.
واضح رہے کہ انّیس مئی کو ایران اور دنیا کے 102 ملکوں میں ایران کے صدارتی انتخابات سے متعلق ووٹنگ ہوئی جس میں 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کر کے ڈاکٹر حسن روحانی کامیاب ہوئے۔
بارہویں صدارتی انتخابات میں ایران کے آئین کی نگراں کونسل کی جانب سے 6 حتمی امیدواروں کی اہلیت کی تصدیق کی گئی تھی تاہم میئر تہران محمد باقر قالیباف اور سنئیر نائب صدر اسحاق جہانگیری کے دستبردار ہونے کے بعد ڈاکٹر حسن روحانی ، سید ابراہیم رئیسی، سابق وزیر ثقافت سید مصطفی آقا میرسلیم اور سابق وزیر کھیل سید مصطفی ہاشمی طبا صدارتی انتخابات کے معرکے میں تھے.
انتخابات میں عوام کی تاریخی شرکت کی بنا پر ووٹنگ کی مدّت میں ایران کے وقت کے مطابق رات 12 بجے تک کی توسیع کی گئی اس کے باوجود بعض ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کر سکے اور وہ پولنگ مراکز پر ووٹنگ کی قطارمیں کھڑے رہ گئے اور پولنگ کا وقت ختم ہو گیا۔