عرب ممالک کے بحران کے حل میں ایران کی سفارتی کوششیں
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک ہمیشہ کے لئے ہیں لہذا ڈرانے اور دھمکانے سے مسائل کو حل نہیں کیا جاسکتا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ رات اپنے ترک، انڈونیشیائی، عراقی، عمانی، تیونسی، ملائیشیائی، لبنانی، الجیریائی، قطری اور کویتی ہم منصبوں سمیت یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے ساتھ الگ الگ ٹیلی فونک رابطوں میں علاقائی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا اور مسائل کے حل کے لئے مذاکرات اور گفتگو پر زور دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے قطر کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں علاقے کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔
محمد جواد ظریف نے گزشتہ رات فیڈریکا موگرینی کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں خطے کی تازہ ترین صورتحال بالخصوص عرب ممالک کے تعلقات میں پیدا ہونے والے بحران پر تبادلہ خیال کیا.
سعودی عرب، امارات اور بحرین نے ایک مشترکہ اقدام میں دعوی کیا کہ قطر دہشتگردی اور انتہاپسندی کی حمایت کرتا ہے اسی لئے ان ممالک نے قطر کے دارالحکومت دوحہ کے ساتھ اپنے تمام سیاسی تعلقات کو ختم کرکے اپنے زمینی، ہوائی اور سمندری راستوں اور پروازوں کو بھی بند کردیا ہے.
ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی ممالک میں جاری بحران کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہاکہ علاقائی ممالک کو غیرعلاقائی طاقتوں کو خطے کے امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب ، امارات ، بحرین اور مصر پر مشتمل 4 عرب ممالک نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد یمن کی مستعفی حکومت اور لیبیا نے بھی قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کردیئے ہیں۔