تہران حملوں میں ملوث درجنوں دہشت گردوں کی گرفتاری
سات جون کو تہران میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں ملوث کئی دیگر مشتبہ دہشت گردوں کو ایران کے مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ امریکی کانگریس کے ایک رکن نے داعش دہشت گرد گروہ کی حمایت کا اعلان اور تہران کے دہشت گردانہ حملوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں امریکا کے مفاد میں قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی ایک ٹیم کو ہفتے کی صبح تہران کے اطراف میں گرفتار کر لیا گیا-
ایران کے محکمہ پولیس کے سربراہ جنرل حسین اشتری نے کہا کہ سات جون کو تہران میں دہشت گردانہ حملوں میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے کارکنوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے بدھ کو تہران میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث مزید کئی مشتبہ دہشت گردوں کو ایران کے مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا-
ایران کے صوبہ البرز کی عدلیہ کے سربراہ احمد فاضلیان نے بتایا کہ تہران میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں شریک دہشت گردوں کے سات سہولت کاروں کو صوبہ البرز کے شہر فردیس سے گرفتار کر لیا گیا-
دوسری جانب صوبہ فارس میں محکمہ انٹیلی جینس کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد گروہوں سے تعلق رکھنے والے سات مشتبہ عناصر کو حراست میں لے لیا گیا-
اس درمیان ایران کی انٹیلی جینس کی وزارت نے جمعے کو ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ دہشت گرد گروہ داعش سے وابستہ اکتالیس عناصر کو ایران کے صوبوں کردستان، مغربی آذربائیجان، کرمانشاہ اور تہران سے گرفتار کر لیا گیا- ان دہشت گردوں کے قبضے سے حساس دستاویزات اور ہتھیار بھی برآمد کئے گئے-
ادھر امریکا نے ایران کے عوام اور اسلامی جمہوری نظام سے اپنی مخاصمانہ پالیسیوں اور اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے تہران کے دہشت گردانہ حملوں کو واشنگٹن کے مفاد میں قرار دیا ہے-
امریکی ایوان نمائندگان میں ریاست کیلی فورنیا کے رکن نے اپنے ایک انتہائی پست اور شرمناک بیان میں تہران میں داعش کے دہشت گردانہ حملوں کی حمایت کی ہے-
امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کی کمیٹی کے رکن ڈانا رویار کر نے کہا ہے کہ تہران میں داعش کے حملے پر خوشی ہوئی ہے اور یہ حملہ امریکا کے نفع میں ہے-
داعش کے دہشت گردانہ حملوں کے لئے امریکی ایوان نمائندگان کے اس رکن کی حمایت، ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب دنیا کے بیشتر ملکوں کے سربراہوں، اعلی حکام اور بین الاقوامی اداروں نے تہران کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔
دہشت گرد گروہ داعش نے گذشتہ برسوں کے دوران امریکا، مغربی ملکوں اور علاقے میں ان کی اتحادی حکومتوں منجملہ سعودی عرب کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت سے علاقے کے ملکوں بالخصوص عراق اور شام میں بے شمار وحشیانہ اور انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا ہے لیکن پچھلے مہینوں کے دوران استقامتی محاذ کی مزاحمت و استقامت اور عراقی اور شامی افواج کی شاندار کارروائیوں سے داعش پر کاری ضرب لگی ہے اور یہ گروہ عراق اور شام میں پسپا ہو رہا ہے-