داعش کے خلاف میزائلی کارروائی بروقت اور بجا
ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری نظام اتحاد و وحدت اور یکجہتی کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے کل رات تہران میں علمائے کرام کے اعزاز میں ضیافت افطار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے داعش دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر میزائل کارروائی بروقت اور بجا تھی اوران لوگوں کے خلاف ایران کا جواب اسی طرح سخت ہو گا جو ایران کے خلاف ہیں۔
صدر مملکت نے کہاکہ پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی (رح) کے مقدس مزار پر حملے کرنے والے دہشتگرد اپنے شیطانی عزائم میں مکمل ناکام رہے کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایسی کارروائیوں کا بھرپور انداز میں جواب دیا اور آئندہ بھی پوری طاقت کے ساتھ اپنا ردعمل دے گا.
صدر روحانی نے کہا کہ جیسا کہ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ایران کو نقصان پہنچا سکتے ہیں وہ جان لیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان کو منہ توڑ جواب دے گا.
یاد رہے کہ سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب نے تہران حملوں کے جوابی ردعمل میں اتوار کی رات شام کے علاقے دیر الزور میں قائم داعش کے تکفیری اور دہشتگردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو میزائلوں سے نشانہ بنایا.
پاسداران انقلاب کے مطابق، کرمانشاہ اور کردستان میں موجود آئی آر جی سی ایرواسپیس بیس سے شام میں قائم دہشتگردوں کے مراکز پر درمیانے سطح اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں دہشتگردوں کو کافی جانی اور مالی نقصان پہنچا.
ابتدائی معلومات کے مطابق، اس کارروائی میں متعدد دہشتگرد ہلاک اور ان کے جنگی آلات، تنصیبات اور اسلحہ ڈپو بھی مکمل تباہ ہوگیا ہے.
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے مزید کہا کہ اس کارروائی کا مقصد اور پیغام واضح ہے، ہم دہشتگردوں اور ان کے علاقائی اور بیرونی حواریوں اور حامیوں کو انتباہ دیتے ہیں کہ اگر ایرانی قوم کے خلاف ایسے سفاکانہ اور شیطانی اقدامات دہرائے گئے تو آئندہ ہمارا ردعمل مزید سخت اور تباہ کن ہوگا.
واضح رہے کہ 7 جون کو تہران میں پارلیمنٹ اورحضرت امام خمینی (رح) کے مزار پر دہشتگردی کے حملوں کے نتیجے میں 18 روزہ دار شہید اور 52 افراد زخمی ہوگئے تھے.