دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی عزم کی ضرورت پر تاکید
دہشت گردی کے خلاف جد و جہد کے قومی دن کے موقع پر تہران میں ہونے والے اجلاس کے شرکا نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور دنیا کو قتل و تشدد اور دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے عالمی اداروں کے پختہ عزم کی ضرورت ہے
دہشت گردی کے خلاف جد وجہد کے قومی دن کی مناسبت سے دہشت گردی کے خلاف تہران میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس کا عنوان تھا منافقین سے لے کر داعش تک ایران دہشت گردی کا نشانہ، اس اجلاس کے اختتام پر شرکا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کو چاہئے کہ بر وقت اقدامات ، اپنے وعدوں پر عمل اور بڑی طاقتوں کے من مانی اقدامات اور زور و زبردستی والی پالیسیوں پر احتجاج کرکے دہشت گردانہ اقدامات کو لگام دیں - اجلاس کے اختتامی بیان میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ انیس سو اناسی میں ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے اب تک ایران کو دہشت گردی کا نشانہ بننا پڑا ہے، کہا گیا ہے کہ آج اسلامی نظام کے دشمن ایران پر، جو دنیا میں خود دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ بنا ہے اور جس نے اس راہ میں سترہ ہزارشہید دئے ہیں دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں- اجلاس کے شرکا نے کہا کہ انقلاب دشمن منافقین کے دہشت گردعناصر داعش کے باپ ہیں- بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی نظام کے دشمن دہشت گرد گروہ ایم کے او سے لے کر دیگر دہشت گردگروہ آج بھی مذہبی اختلافات کوبہانہ بنا کر پہلے ہی کی طرح لوگوں کا خون بہارہے ہیں - واضح رہے کہ تیس اگست مطابق آٹھ شہریورایران میں دہشت گردی کے خلاف جد وجہد کا قومی دن منایا جاتا ہے - تیس اگست انیس سو اکیاسی کو انقلاب دشمن منافقین کے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے عناصر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر محمد علی رجائی اور وزیراعظم جواد باہنر کو ان کے کئی دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہید کردیا تھا - شہید صدر محمدعلی رجائی اور شہید وزیراعظم جواد باہنر عوام دوست رہنما تھے اور انہوں نے اپنی زندگی عوام کی مخلصانہ خدمت میں ہی بسرکی - ان دونوں عظیم شہدا کا طرز زندگی کسی بھی اسلامی حکومت کے عہدیدار کے لئے نمونہ عمل قرار پاسکتا ہے - دہشت گردی کے خلاف تہران میں ہونے والے اجلاس کے نام اپنے پیغام میں پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرعلی لاریجانی نے بھی کہا ہے کہ دہشت گردی آج دنیا کی سب سے بڑی مشکل ہے- انہوں نے ایران میں دہشت گردی کے خلاف جد وجہد کے قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ اس اجلاس کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لئے سب سے بنیادی خطرہ ہے اور آج پوری دنیا میں جتنی بھی جنگ و خونریزی ہورہی ہے اور لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہورہے ہیں وہ سب تسلط پسندی اور دہشت گردی کا ہی نتیجہ ہے - پارلیمنٹ کے اسپیکرنے دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور ہوا دینے میں بڑی طاقتوں کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام دہشت گردی جیسی لعنت کی بھینٹ چڑھے ہیں- انہوں نے کہا کہ انقلاب دشمن منافقین کے دہشت گرد گروہ کی ایران کے اسلامی نظام کی مخالف حکومتوں نے مالی، اسلحہ جاتی، سیاسی اور تشہیراتی حمایت کی ہے اور نتیجے میں اسلامی نظام کی اہم ترین شخصیتوں کو انہی دہشت گردوں نے شہید کیا ہے - انہوں نے کہا کہ دین مبین اسلام کا اس اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے جس کو تکفیری دہشت گرد گروہ دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں - ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ اسلام انسانوں کے قتل کا مخالف ہے اور اسلام کی بنیادی تعلیمات امن و صلح ہے -