ايک طاقتور اور پرامن خطے كی ضرورت
ايران نے کہا ہے کہ جوہری معاہدہ دنيا كے ساتھ دوطرفہ تعلقات كی ركاوٹوں كو حل كرسكتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظريف نے ايران کی 12ويں حكومت كی خارجہ پاليسی كے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے كہا كہ ايران علاقے ميں باہمی احترام كی بنا پر باہمی تعاون اور دوطرفہ تعلقات قائم كرنے كا خواہاں ہے اور ہمارے لئے ايک طاقتور اور پرامن خطے كی ضرورت ناگزير ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ علاقائی طاقت علاقائی اقوام پر انحصار اور علاقائی ممالک كے درميان كثير الجہتی تعلقات قائم كرنے سے فراہم ہوسكتی ہے اور غيرملكی طاقتيں ہمارے خطے ميں امن و امان برقرار نہيں كرسكيں گی۔
محمد جواد ظریف نے كہا كہ يورپی يونين كی خارجہ پاليسی كی سربراہ فيڈريكا موگرينی اور فرانسيسی صدرامانوئل مكرون كے مطابق عالمي جوہری معاہدہ اسلامی جمہوريہ ايران كی پہلی بين الاقوامی ترجيح اور يہ معاہدے ہماری اہم كاميابی ہے۔ انہوں نے صدر ڈاكٹر حسن روحانی كی تقريب حلف برداری كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ايران کے سپريم ليڈر كی ہدايات كے مطابق پوري دنيا كے ساتھ كثيرالجہتي تعلقات كی مضبوطی ہماری خارجہ پاليسی كي پہلی ترجيح ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے كہا كہ علاقائی بحرانوں سميت شام، بحرين اور يمن كے بحرانوں كا حل فوجی نہيں ہے ان ممالک كے اقوام ايک سياسی حل كے ذريعے اپنے ملک كے مستقبل كا فيصلہ كرسكيں گے.