Sep ۱۳, ۲۰۱۷ ۱۶:۳۶ Asia/Tehran
  • روہنگیا مسلمانوں کے لئے ایران کی انسان دوستانہ امداد

اسلامی جمہوریہ ایران میانمار کے مسلمانوں کے لئے انسان دوستانہ امداد بنگلہ دیش روانہ کررہا ہے جبکہ ایرانی پارلیمنٹ کا ایک وفد بھی روہنگیا مسلمانوں کے مصائب و آلام کا قریب سے جائزہ لینے اور ان کی مشکلات کو حل کرنے کی کوششوں کے تحت میانمار کا دورہ کرنے والا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نائب وزیرخارجہ ابراہیم رحیم پور کی سرپرستی میں ایک وفد بنگلہ دیش جارہا ہے جہاں وہ روہنگیا پناہ گزینوں کو ایران کی انسان دوستانہ امداد پہنچائےگا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران کی انجمن ہلال احمر کی ایک ٹیم بھی ایرانی وفد کے ساتھ بنگلہ دیش جائے گی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی انسان دوستانہ امداد بنگلہ دیش کے ذریعے میانمار کے پناہ گزیں روہنگیا مسلمانوں کو پہنچائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایران، میانمار سے نقل مکانی کرکے بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کے لئے خیمے اور فیلڈ اسپتال بھی لگانے کے لئے تیار ہے اور اگر بنگلہ دیش کی حکومت نے ایران کو اجازت دے دی تو وہاں میانمار کے پناہ گزیں مسلمانوں کے لئے خیمے اور فیلڈ اسپتال بہت جلد لگا دیئےجائیں گے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پوری قوت کے ساتھ میانمار کے مسلمانوں کی حمایت کرے گا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایران کے وزیرخارجہ کے آئندہ ہفتے انجام پانے والے دورہ نیویارک کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ نیویارک میں قیام کے دوران دنیا کے مختلف ملکوں کے حکام سے میانمار کے مسلمانوں کی صورتحال پر بات چیت کریں گے۔

اس درمیان ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے بھی کہا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کا ایک وفد بھی میانمار کا دورہ کرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ میں ایران کے سفیر نے میانمار جاکر حکومت میانمار کو اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی تشویش سے آگاہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت میانمار مسلمانوں کا قتل عام بند کرائے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے میانمار جانے والے وفد میں ایران کی پارلیمنٹ کی ٹیم شامل ہوگی جس میں خاتون رکن پارلیمنٹ موجود ہوں گی جو میانمار کی مسلمان خواتین سے ملاقات کرکے ان کے مسائل کے حل کی کوشش کریں گی۔

ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے کہا کہ انسانی حقوق کا دعوی کرنے والے ممالک نے میانمار میں جاری قتل عام پر خاموشی اختیار کررکھی ہے اور حتی میانمار کی وزیرخارجہ کو امن کا نوبل انعام دیا جاتاہے جس سے یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ انسانی حقوق کے بارے میں مغرب کا نظریہ دوہرے معیار پر استوار ہے اور وہ انسانی حقوق کو ایک حربے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ  فوری اجلاس تشکیل دے کر میانمار کے مسلمانوں کا قتل عام بند کرائیں، آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی

اس درمیان پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ کمال دہقانی نے بھی کہا ہے کہ اسلامی حکومتوں اور خود مختار ملکوں کو چاہئے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی بنا پر میانمار کے حکام پر عالمی عدالت انصاف میں کیس دائر کرنے کے لئے متحد ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ دنیا کے مظلوموں کی حمایت اور ان کا دفاع کیا ہے اور اس نے کبھی بھی مسلمانوں یا غیر مسلموں پر دنیا کے کسی بھی گوشے میں ہونے والے مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کی ہے۔

دوسری جانب بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی اداروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں کےوزرائے خارجہ کو چاہئے کہ وہ فوری اجلاس تشکیل دے کر میانمار کے مسلمانوں کا قتل عام بند کرائیں۔

ٹیگس