Oct ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۱ Asia/Tehran
  • دنیا امریکہ کے تباہ کن اقدامات کے سامنے ڈٹ جائے : غلام علی خوشرو

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان ایک معتبر بین الاقوامی دستاویز ہے، کوئی دو طرفہ معاہدہ نہیں ہے کہ جسے یکطرفہ طور پر ختم کیا جا سکے۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی کمیٹی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد عارضی بندشوں کو مستقل  کرنے کی درخواست نہ صرف ایٹمی سمجھوتے کے متن اور روح کے منافی ہے بلکہ این پی ٹی کے رکن ملکوں کے مسلمہ حقوق کے بھی منافی ہے-

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ امریکہ یکطرفہ طور پر غلط طریقے سے ایٹمی سمجھوتے کو ختم کرنا چاہتا ہے- انھوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کی تصدیق کرنے کا حق صرف ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کو حاصل ہے اور ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو کے تیرہ اکتوبر دو ہزار سترہ کے بیان کے مطابق ایران نے سمجھوتے پر پوری طرح عمل کیا ہے-

انھوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایٹمی سمجھوتے پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے اور اس میں کوئی تبدیلی بھی نہیں کی جاسکتی، کہا کہ ایٹمی سمجھوتہ ایک معتبر بین الاقوامی دستاویز ہے نہ کہ دو فریقی معاہدہ کہ جسے یکطرفہ طور پر ختم کیا جا سکتا ہو۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ اگر ایٹمی سمجھوتے میں ایران کے حقوق اور مفادات کو مد نظر نہ رکھا گیا تو ایران ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد روک دے گا- انھوں نے علاقے کے امن و سیکورٹی کے لئے صیہونی حکومت کے ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ مشرق وسطی میں ایٹمی ترک اسلحہ کے لئے سنجیدہ اقدامات اس وقت ماضی سے کہیں زیادہ بنیادی اہمیت کے حامل ہیں اور مشرق وسطی کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کے لئے عملی اقدامات انجام دیئے جانے کی ضرورت ہے-

اقتصادی شعبے میں ایران کے صدر کے مشیر نے بھی تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں دوبارہ مذاکرات ناممکن ہیں- محمد نہاوندیان نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کی تصدیق نہ کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں ٹرمپ اور دیگر فریقوں کے موقف میں فرق ہے اور ایٹمی سمجھوتے کا کوئی بھی فریق دوبارہ مذاکرات نہیں کرےگا-

اقتصادی امور میں ایران کے صدر کے مشیر محمد نہاوندیان نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بارے میں ٹرمپ حکومت کے رویے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بیانات نے ایران کے تمام سیاستدانوں اور عوام کو مزید متحد کر دیا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے مشیر نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دہشتگردی اور داعش کے خلاف جنگ میں ایران نے نمایاں کردار ادا کیا ہے اور اس کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا-

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی آٹھ رپورٹوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہ جن میں ایران کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کئے جانے کی تصدیق کی گئی ہے، تیرہ اکتوبر کو اعلان کیا کہ وہ ایران کی طرف سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کئے جانے کی تصدیق نہیں کریں گے- ٹرمپ نے ایران اور ملت ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کو ایک بار پھر دہرایا اور تہران کی جانب سے دہشتگردی کی حمایت کا دعوی کیا اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو جو شام و عراق میں واشنگٹن کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں بنیادی کردار کی حامل ہے ، نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے-

 

ٹیگس