Dec ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۴ Asia/Tehran
  • منشیات کے خلاف پہلی عالمی پارلیمانی کانفرنس

منشیات کے خلاف پہلی عالمی پارلیمانی کانفرنس روس کےدارالحکومت ماسکو میں شروع ہوگئی ہے۔ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی منشیات کے خلاف عالمی پارلیمانی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں غیر ملکی فوجوں کی آمد کے بعد منشیات کی پیداورا میں اضافے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔

منشیات کے خلاف پہلی عالمی پارلیمانی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران  کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے، افغانستان پر حملے کے مقاصد کے بارے میں مغربی ملکوں کے دعوؤں کو کذب محض قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی فوجوں کے آنے کے بعد سے افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں پینتالیس گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعداد وشمار سے نشاندہی ہوتی ہے کہ سن دوہزار ایک میں افغانستان میں منشیات کی پیداوار دوسو ٹن تھی جو سن دوہزار سترہ میں نو ہزار ٹن ہوگئی ہے۔ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ میں اضافے سے نہ صرف افغانستان بلکہ منشیات کے ٹرانزیٹ روٹ اور خاص طور سے ہمسایہ ممالک کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور منشیات کی پیداوار و اسمگلنگ کو ایک دوسرے سے جدا نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ مختلف سطحوں پر منشیات کے اسمگلروں، دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے مفادات میں اشتراک پایا جاتا ہے۔انہوں نے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف ایران کی موثر کوششوں اور اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، ایران دنیا میں منشیات کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس راہ میں سات ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں نے اپنی قربانیاں پیش کی ہیں۔ایران کے اسپیکر نے، منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون، تجربات اور انفارمیشن کے تبادلے اور مشترکہ منصوبہ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ڈاکٹر علی لاریجانی نے دنیا بھر کی پارلیمانوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ساتھ ساتھ منشیات کے خلاف جنگ کو بھی اپنی ترجیجات میں سب سے اوپر رکھیں۔منشیات کے خلاف پہلی دو روزہ عالمی پارلیمانی کانفرنس پیر سے روس کے دارالحکومت ماسکو میں شروع ہوگئی ہے جس میں ایران سمیت دنیا کے چالیس ملکوں کے اسپیکر اور اعلی پارلیمانی وفود شرکت کر رہے ہیں۔

ٹیگس