Dec ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکی اور صیہونی منصوبے کے مقابلے میں عالم اسلام کی استقامت پر زور

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہےکہ فلسطینی گروہ اور عالم اسلام کو چاہئے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کے ناپاک منصوبوں کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کا اقدام فلسطین اور عالم اسلام کے خلاف ایک گھناؤنا منصوبہ ہے-

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں اور عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ اس ناپاک اور گھناؤنے منصوبے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام اور امت اسلامیہ اپنے اتحاد، جذبہ استقامت اور پامردی کے ذریعے اس امریکی اور صیہونی منصوبے کو ناکام بنا دے گی-

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس اہانت آمیز فیصلے کے خلاف استقامت اور پامردی فلسطینی عوام اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے ایک بڑا امتحان ہے-

ان کا کہنا تھا کہ سبھی فلسطینی گروہوں کو چاہئے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد کو مستحکم بنا کر صیہونی حکومت اور امریکہ کو منھ توڑ جواب دیں اور عالم اسلام کو بھی چاہئے کہ وہ ایک آواز ہو کر اس ناپاک منصوبے کے مقابلے میں ڈٹ جائے-

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اسلامی حکومتیں بدھ کو ترکی میں او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں بلند آواز میں اپنا احتجاج دنیا والوں تک پہنچائیں گی-

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ایران ماضی کی طرح فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور نئی تحریک انتفاضہ کو چاہئے کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی کے لئے اپنا صحیح راستہ جاری رکھے-

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطینی عوام اور بیت المقدس کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے نقطہ نگاہ سے اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام کی امنگوں کی تکمیل کی حمایت میں ایک مضبوط اور طاقتور ستون  و پشتپناہ ہے-

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے  بارے میں امریکی صدر کا فیصلہ پوری امت اسلامیہ کے حقوق پر ڈاکہ ہے۔

اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اپنی استقامت اور پامردی کے ذریعے اسرائیل اور امریکہ کو کسی بھی قیمت پر اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اپنے اس فیصلے کوعملی جامہ پہنائیں کیونکہ بیت المقدس فلسطین اورپورے عالم اسلام سے متعلق ہے۔

 

ٹیگس