تشدد اور انتہا پسندی سے عاری دنیا کے زیرعنواں ایرانی قرارداد کی منظوری
دنیا کو تشدد اور انتہا پسندی سے پاک کرنے کے تعلق سے ایران کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد اقوام متحدہ میں ایک بار پھر منظور کر لی گئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے تشدد اور انتہا پسندی سے پاک دنیا کے زیرعنواں ایک قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کی تھی جسے جنرل اسمبلی نے تیسری بار مکمل اتفاق رائے سے پاس کر دیا-
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے مذکورہ قرارداد کی منظوری کے لئے ہونے والے اجلاس میں اپنی تقریر میں تشدد اور انتہا پسندی کو اس وقت دنیا کے لئے دو بڑے چیلنج قرار دیا اور کہا کہ سبھی کو مل کر ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنا چاہئے-
ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے کسی خاص مذہب یا قومیت سے تشدد اور انتہاپسندی کو منسوب کئے جانے کے عمل کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ الہی مذاہب و ادیان کے پیروؤں کے سلسلے میں نفرت انگیز باتیں کرتے ہیں درحقیقت وہ دہشت گردوں کے آلہ کار ہیں اور ان کی مدد کر رہے ہیں تاکہ یہ عناصر اپنے انتہا پسندانہ نظریات کا پرچار کریں-
تشدد اور انتہا پسندی سے پاک دنیا کے زیرعنواں قرارداد کی تجویز اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جنرل اسمبلی کے اپنے پہلے خطاب میں پیش کی تھی اسی وقت یہ تجویز اقوام متحدہ کے ایک سو نوے رکن ملکوں کی مکمل حمایت سے پاس ہو گئی تھی-