ایران اور پاکستان کے تعلقات میں زیادہ سے زیادہ توسیع پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران اور اسلام آباد کے تعلقات بعض ملکوں کی منفی کوششوں سے متاثر نہیں ہوں گےاور دونوں ممالک کے درمیان مختلف میدانوں میں تعاون میں توسیع کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے تہران میں پاکستان کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات میں کہا کہ ایران اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ بعض ممالک دہشت گردوں کو کرائے پر لے کر اور انہیں ہتھیار فراہم کرکے سرحدوں پر بدامنی پھیلائیں اور تہران اور اسلام آباد کے تعلقات پر اثر انداز ہوں۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر پائیدار سیکورٹی کے تحفظ اور شرپسندوں کا مقابلہ کرنے نیز اسمگلنگ کی روک تھام اور انسداد منشیات جیسے معاملات میں مشترکہ اقدامات کی انجام دہی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں توسیع اور مشترکہ خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ علی شمخانی نے امریکا کی نئی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملکوں منجملہ ایران اور پاکستان کے بارے میں امریکا کی دھونس و دھمکی اور اختلاف وتفرقہ ڈالنے والی پالیسیوں کے پیش نظر ضرورت اس بات کی ہے کہ ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلامی ممالک امریکا کے خلاف تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کے سب سے اہم مسئلے کے طور پر پیش کرنا بہت ضروری ہے اور اسلامی ملکوں کے خرچ پر جو اتحاد بنائے گئے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اپنی کوششیں بیت المقدس کی آزادی پر مرکوز کریں۔
پاکستان کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر ناصرخان جنجوعہ نے بھی مسلمانوں اور اسلامی ملکوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالنے والی غیر ملکی سازشوں کے مقابلے میں اسلامی ملکوں کی ہوشیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سیکورٹی اور اقتصادی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی ملکوں میں جاری بحران عالم اسلام کے مالی اور انسانی وسائل کو تباہ کرنے کی غرض سے دشمنوں کے طویل المیعاد منصوبے کا حصہ ہیں۔
ناصرخان جنجوعہ نے مغربی ایشیا میں ایک طاقتور موثر اور امن و استحکام کے حامل ملک کی حیثیت سے ایران کی مضبوط پوزیشن کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون میں توسیع کا خیرمقدم کرتا ہے۔اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کی توسیع و باہمی دلچسپی کے مسائل سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔