فوجی تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
ایک اعلی ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ تہران اپنی فوجی تنصیبات کے معائنے کی کسی کو اجازت نہیں دے گا۔
اتوار کو تہران میں قومی ریڈیو ٹیلی ویژن کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے محمکہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے واضح الفاظ میں کہا کہ آئی اے ای اے کو فوجی تنصیبات تک رسائی دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے سیف گارڈ معاہدے، ایڈیشنل پروٹوکول اور حتی جامع ایٹمی معاہدے میں بھی ایسی کوئی شق شامل نہیں ہے جس کی بنیاد پر عالمی معائنہ کاروں کو فوجی تنصیبات تک رسائی دی جائے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی صدر کی شرائط کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ ماضی میں پارچین فوجی سائٹ کے معائنے کے بعد ایران کی فوجی تنصیبات کے معائنے کا باب، ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہ جنوری کو ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے میں امریکہ کے باقی رہنے کی چار شرائط پیش کی تھیں جن میں ایران کی فوجی تنصیبات کا معائنہ اور میزائیل پروگرام کو بند کرنا شامل تھا۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے کہا کہ ایران، جامع ایٹمی معاہدے کے تحت سیف گارڈ معاہدے اور اضافی پروٹوکول کے مطابق اپنے تمام وعدوں پر عملدرآمد کر رہا ہے اور ایران کی فوجی تنصیبات کا معائنہ، آئی اے ای اے کے ایجنڈے کا حصہ نہیں ہے۔
بہروز کمالوندی نے یہ بات زور دے کہی کہ سیف گارڈ، اضافی پرٹوکول اور ایٹمی معاہدے میں طے شدہ اہداف کے مطابق ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔