آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر کو سوچ سمجھ کر بیان دینا چاہئیے: ایران
ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل، ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں ایسی باتیں کر رہے ہیں جو ان کے فرائض کے دائرے میں ہی نہیں آتیں۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں دوبارہ سمجھوتے سے متعلق آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے حالیہ بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذمہ داری، تکنیکی اقدامات تک محدود ہے اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ کو اپنی رپورٹیں حقائق کی بنیاد پر اور جذبات سے دور رہتے ہوئے دینا ہوں گی۔ ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل، ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں ایسی باتیں کر رہے ہیں جو ان کے فرائض کے دائرے میں بھی نہیں آتیں۔
انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کو سیاسی محرکات کے حامل بیانات دینے سے گریز کرنا چاہئے۔ بہروز کمالوندی نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے علاوہ اب تک کسی نے بھی ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں دوبارہ سمجھوتے کی بات نہیں کہی ہے اور ان سے اس قسم کے بیان کی بالکل بھی کوئی امید نہیں کی جا رہی تھی۔
انھوں نے فرانس و جرمنی سے متعلق آئی اے ای اے کے بعض اہلکاروں کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی کہا کہ سیف گارڈ معاہدے کی نویں شق کی بنیاد پر یہ ہر ملک کا حق ہے کہ مجوزہ اہلکاروں کو قبول کرے یا قبول نہ کرے اور قبول کیا ہو اور پھر بعد میں ناقابل قبول قرار دیدے۔
ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروزکمالوندی نے کہا کہ ایران نے اپنے قانونی حق سے استفادہ کرتے ہوئے فرانس و جرمنی کے اہلکاروں کی سرگرمیوں کو ناقابل قبول قرار دیا مگر افسوس کی بات ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے اپنی جانبدارانہ رپورٹ میں اس سلسلے میں ایران کے قانونی حق سے چشم پوشی کرتے ہوئے ایران کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی۔