ایران کے حقوق نظر انداز نہ کئےجانے کی شرط پر ایران ایٹمی معاہدے کی عائد کردہ ذمےداریوں پر نظر ثانی کرسکتا ہے : بہروز کمالوندی
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران JCPOA کی عائد کردہ ذمہ داریوں پر نظر ثانی کرسکتا ہے بشرطیکہ ایران کے حقوق کو نظر انداز نہ کیا جائے ۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالوندی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آخر کار فتح حق کی ہی ہوگی، کہا کہ دنیا کا مقتدر معاشرہ ایران کی قانونی حیثیت سے بخوبی واقف ہے۔ JCPOA سے امریکہ کے نکلنے کے بعد سب سے زیادہ دباؤ ایران پر ڈالا گیا۔ انہوں نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ ان حالات کا ذمہ دار ایران ہے حالانکہ سب جانتے ہیں کہ اگر ایران پیراگراف 26 اور 36 کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کے کسی حصے کو معطل کرتا ہے تو اس کا تعلق دوسرے فریق کی ذمہ داریوں کی عدم تکمیل سے ہے اور اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ بہروز کمالوندی نے تاکید کی کہ ایجنسی کی 15 رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایران اپنے وعدوں پر قائم ہے۔ JCPOA سے امریکہ کے نکلنے کے بعد ایک سال تک ہم نے انتظار کیا اور آخر کار اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے، ایران نے اپنی ذمہ داریوں کا کچھ حصہ معطل کر دیا۔ ہم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ان ذمہ داریوں پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے بشرطیکہ ایران کے حقوق کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہر صورت میں اپنے حقوق کے لیے ثابت قدم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ایران کو کئی بار آزمانے والے مغربی ممالک کو یہ بات سمجھ آچکی ہوگی کہ ایران پر دباؤ موثر نہیں ہے اور اس کے الٹے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔