ایران میزائل پروگرام پر مذاکرات نہیں کرے گا، بروجردی
ایران کی پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علا الدین بروجردی نے تاکید کے ساتھ کہا ہےکہ ایران اپنے میزائل پروگرام کے بارے میں کسی بھی ملک سے ہرگز مذاکرات نہیں کر ےگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمینٹ مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاالدین بروجردی نے بریسلز کا دو روزہ دورہ کیا ہے جس میں انہوں نے جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ اور امریکی خلاف ورزیوں کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر گفتگو کی ہے۔
علا الدین بروجردی نے اپنے یورپی ہم منصب کی دعوت پر بریسلز کا دورہ کیا۔ انہوں نے منگل اور بدھ کے روز مختلف ملاقاتیں کیں جن میں ایران کے جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ پر تاکید کی۔
بروجردی نے یورپی پارلیمینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین 'ڈیوڈ میک آلیسٹر' کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی حکومت کی منفی پالیسی کا مقابلہ کریں۔
فریقین نے اس موقع پر مغربی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال بالخصوص ایران اور یورپی پارلیمنٹ کے درمیان باہمی تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔
علا الدین بروجردی نے اس موقع پر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپی ممالک کے ساتھ باہمی احترام اور جوہری معاہدے کی بنیاد پر تعلقات کے فروغ کو خاص اہمیت دیتا ہے اور ہم اس مقصد کے لئے اہم قدم اٹھانے کے لئے بھی پرعزم ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یورپی ممالک اپنے مفادات کی خاطر امریکی فیصلوں پر انحصار کا راستہ چھوڑ دیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جوہری معاہدے کے خلاف پالیسیوں کا موثر انداز میں جواب دیں۔
اعلی ایرانی رکن پارلیمینٹ نے کہا کہ ہم مہلک ہتھیاروں بالخصوص جوہری ہتھیاروں کی شدید مخالفت کرتے ہیں تاہم میزائلی پروگرام پر کسی ملک کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔
علاالدین بروجردی کے اس دورے میں ایران کی پارلیمینٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے نائـب سربراہ محمد مہدی برومندی اور انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین شوشتری بھی ساتھ گئے ہیں۔
دوسری جانب فرانسیسی سینیٹ کے خارجہ ودفاع کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد کئے جانے کا خواہاں ہے۔
کریسٹین کمبون نے پیرس میں ایران کے سفیر ابوالقاسم ذولفی نے علاقائی مسائل و مشکلات کے حل میں ایران کے اہم موثر اور بنیادی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران اور فرانس کے درمیان پارلیمانی ڈپلومیسی کو فروغ دیئے جانے کی اہمیت پر تاکید کی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ جس طرح سے اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے پر کاربند رہا ہے ایٹمی معاہدے کی دیگر فریقوں کو بھی چاہئے کہ اس بین الاقوامی معاہدے پر عمل کریں۔