رہبر انقلاب اسلامی: شیعہ و سنی سخت حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران نے تمام تر پابندیوں، فوجی اور ثقافتی یلغار اور جدید دور کی جاہلیت کے مقابلے میں عوام کی فداکاری اور ایمان کی بدولت دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کیا۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا یہ بیان جو آپ نے 5 فروری کو سیستان و بلوچستان کے شہداء کی کانفرنس کے حکام سے ہونے والی ملاقات میں دیا تھا آج ایران کے سرحدی شہر زاہدان میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں پڑھ کر سنایا گیا۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بیان میں فرمایا کہ قاجار اور پہلوی دور حکومت میں صوبہ سیستان و بلوچستان کی توانائیوں اور صلاحیتوں کے باوجود عوام کو محروم رکھا گیا اور اسی وجہ سے اس صوبے کے عوام اپنی صلاحتیوں کو اجاگر نہیں کر سکے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے سیستان و بلوچستان، کردستان اور صوبہ گلستان میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد و یکجہتی کو دنیا کے لئے بہترین نمونہ عمل قراردیتے ہوئے فرمایا، دفاع مقدس کے دوران ایک سنی جوان کی شہادت یا اسلامی انقلاب کی حمایت کی وجہ سے ایک سنی عالم کی شہادت اس بات کا مظہر ہے کہ شیعہ اور سنی دونوں سخت ترین حالات اور صورتحال میں ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں اور ہمیں چاہئیے کہ اس حقیقت و اتحاد و وحدت کو ثقافتی کام کے ذریعے نمایاں کریں۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے بیان کے آخر میں فرمایا کہ شہداء و فدا کاری کرنے والے ایمان کامل کا مظہرہیں اس لئے اسلامی نظام کو شہداء کی تعظیم و تکریم کی ضرورت ہے۔