Mar ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۳:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران اڑتالیس گھنٹے کے اندر بیس فیصد تک یورینیم دوبارہ افزودہ کر سکتا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے کہا ہے کہ اگر امریکا ایٹمی معاہدے سے باہر نکلتا ہے تو تہران اڑتالیس گھنٹے سے بھی کم مدت میں بیس فیصد تک یورینیم کی ا‌فزودگی دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے العالم سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ جب سے ٹرمپ امریکا میں برسراقتدار آئے ہیں ایٹمی معاہدہ کمزور ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کی صورت میں ایران یورینیم کی افزودگی کی سطح اور مقدار، سینٹری فیوج مشینوں کی تعداد اور دیگر متعلقہ امور کے لحاظ سے  بہت تیزی کے ساتھ اقدامات انجام دے گا-

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آئی اے ای اے نے اپنی دس رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا ہے، کہا کہ ایران سیف گارڈ اور پروٹوکول کے مطابق اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے-

ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کے  بارے میں امریکی اقدامات واشنگٹن کی سیاسی تنہائی کا باعث بنے ہیں-

بہروز کمالوندی نے کہا کہ تقریبا سبھی یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے کی مخالفت میں ٹرمپ کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے اس معاہدے کو باقی رکھنے پر زور دیا ہے-

انہوں نے ایران کی میزائلی توانائیوں کے بارے میں مذاکرات کے لئے یورپ کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ امریکا کے دباؤ میں آکر ایسے مسائل اٹھا رہا ہے کہ جن کے بارے میں ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ دفاعی مسائل و معاملات پر کسی سے بھی مذاکرات نہیں کرے گا۔ 

یاد رہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہوئے ایٹمی معاہدے پر جنوری دو ہزار سولہ سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے لیکن امریکی صدر ٹرمپ اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ عالمی برادری ٹرمپ کے اس اقدام کی شدید مخالفت کر رہی ہے-

دریں اثنا ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی تجزیاتی ویب سائٹ المانیٹر کے اس دعوے کے ردعمل میں کہ  امریکا نے ایٹمی معاہدے اور ایران کے ایٹمی پروگرام پر نگرانی کو سخت کرنے کے لئے نگرانی کے آلات برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے، کہا کہ اس سلسلے میں المانیٹر کا دعوی بالکل بے بنیاد اور غیر حقیقت پسندانہ ہے- 

انہوں نے کہا کہ ایران نے سی ٹی بی ٹی پر دستخط کئے ہیں لیکن اس کو منظوری نہیں دی ہے-

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ سی ٹی بی ٹی معاہدہ یا نگرانی کرنے والی کوئی بھی سائٹ ایران میں فعال نہیں ہے اور اس سلسلے میں ایران کی جانب سے سی ٹی بی ٹی کے سکریٹریٹ کو کبھی کوئی اطلاع یا معلومات فراہم نہیں کی جاتی-

ٹیگس