ایران - پاکستان گیس معاہدے میں امریکہ رکاوٹ
امریکہ، پاکستان کے ساتھ دوستی کی آڑ میں پاکستان کی اقتصادی پیشرفت میں بڑی رکاوٹ کا باعث بن گیا ہے۔
جماعت اسلامی کے سکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایل جی اور تاپی گیس لائن کا بڑا اعلان کیا گیا مگر ایران سے گیس معاہدے پر امریکی دباﺅ کی وجہ سے کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنے اقتدار کے خاتمے کے قریب مشترکہ مفادات کونسل اور پارلیمنٹ کے مشترکہ فورم کو بائی پاس کرکے اداروں کو اونے پونے داموں منظور نظر لوگوں کو فروخت کرے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کے اس ظالمانہ فیصلے سے گیس کے ستر لاکھ صارفین متاثر اور ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے پھر یہ گیس کمپنیاں فرٹیلائزر، سیمنٹ اور پاور پلانٹس پر منتقل ہو جائیں گی اس کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین گیس معاہدہ ہو جانے کے باوجود امریکہ اس معاہدے پر عمل در آمد کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے اور پاکستان سے امریکہ نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ اس معاہدے پر عمل در آمد نہ کیا جائے جبکہ پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی دباو میں نہ آتے ہوئے پاکستان کے بہتر مفادات کو مد نظر رکھ کر اس معاہدے پرعمل در آمد کرے۔