امریکہ کے حالیہ اقدامات، تاریخی غلطی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کو واشنگٹن کی دو بڑی اور تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں نیوزی لینڈ کے نئے سفیر کے کاغذات تقرری وصول کرتے وقت اپنی گفتگو میں ایٹمی معاہدے اور امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے بارے میں امریکی فیصلوں پر عالمی برادری کی مخالفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ انصاف کرے گی کہ حکومت امریکہ کے یہ دونوں فیصلے، غلط اور ایران اور علاقے کے عوام کے بارے میں بالکل غیر منطقی رہے ہیں۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں نیوزی لینڈ کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران اور نیوزی لینڈ کے تعلقات کو فروغ دینے کی کافی توانائی اور گنجائش پائی جاتی ہے جس سے تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کی توسیع کے لئے استفادہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات میں نیوزی لینڈ کے نئے سفیر میک مسٹر نے بھی صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کو اپنی سفارتی اسناد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تہران میں نیوزی لینڈ کا سفارت خانہ مغربی ایشیا میں سب سے قدیمی سفارت خانہ ہے کہ جس سے دونوں ملکوں کی حکومتوں اور قوموں کے درمیان گہرے اور دوستانہ تعلقات کا پتہ چلتا ہے اور ان تعلقات کو مزید فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے ایٹمی معاہدے کو سفارتی تاریخ کا بہترین نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ایٹمی معاہدے کے لئے عالمی سطح پر حمایت، بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں اس معاہدے کے خصوصی مقام کی آئینہ دار ہے۔