لاکھوں SWUکے لئے نطنز کی تنصیبات کی آمادگی
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایک لاکھ نوّے ہزار سو کے لئے ضروری آمادگی و تیاری کی ضرورت پر مبنی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نطنز کی بجلی کی تنصیبات کئی لاکھ سو اور اسی طرح اس کارخانے کا میکسینگ یونٹ اپنی سرگرمیوں کے لئے آمادہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے عظیم الشان اجتماع سے اپنے خطاب میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے سے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار میں ایٹمی سرگرمیاں ایک لاکھ نوے ہزار سو تک پہنچانے کے لئے ضروری اقدامات فوری طور پر انجام دے اور یہ کام شروع کر دے۔ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے منگل کو نامہ نگاروں سے گفتگو میں ملک کی جوہری سرگرمیاں بڑھانے کے لئے لازمی آمادگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری صنعت کو فروغ دینے کے لئے مختلف طریقے اور گنجائشیں نکالی ہیں۔انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران نے مختلف قسم کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے خود کو آمادہ کر لیا تھا، کہا کہ ایران کا ایٹمی توانائی کا ادارہ ماضی کے تجربات کے پیش نظر ہمیشہ اس مسئلے کو مدنظر رکھتا تھا کہ اگر مذاکرات نتیجہ بخش نہ ہوئے یا نتیجہ بخش ثابت بھی ہوئے اور مقابل فریق نے اپنے عہد و پیمان پر عمل نہیں کیا تو یہ ادارہ ضرورت کے مطابق اس طریقے سے عمل کرتا اور بالکل بھی وقت ضائع نہ ہوتا۔علی اکبر اصلحی نے نو اپریل دو ہزار اٹھارہ کو نطنز کے میکسینگ یونٹ کی ہونے والی رونمائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنیاد، جدید قسم کی سینٹری فیوج مشینیں بنانے کے لئے ڈالی گئی ہے جس کے لئے تنصیبات فراہم کئے جانے کی ضرورت تھی اور اس میں پیمانے اور کنٹرول اور اسی طرح جدید سینٹری فیوج مشینیں اسمبل کرنے کے لئے جگہ فراہم کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ سینٹری فیوج مشینوں کا بالکل جدید قسم کا نیا مرکز آئندہ چند ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اسی طرح اقوام متحدہ میں مستقل امریکی مندوب نکی ہیلی کے حالیہ بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ایران کسی بھی حالت میں ایٹمی معاہدے سے نہیں نکلے گا، کہا کہ انھیں دوبارہ ایرانی قوم کو نہیں آزمانا چاہئے۔علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کا اگر شیرازہ بکھرتا ہے تو ایران وسیع پہلوؤں میں قدم اٹھائے گا۔