Jul ۰۳, ۲۰۱۸ ۱۴:۵۵ Asia/Tehran
  •   مسافر طیارے پر امریکا کے وحشیانہ حملے کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا

منگل کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مسافر طیارے پر امریکی بحری بیڑ ے کے میزائل حملے اور اس میں شہید ہونے والے مسافروں کی برسی منائی جا رہی ہے- اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ مسافر طیارے پر امریکا کے وحشیانہ اور انسانیت سوز حملے کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے مسافر طیارے پر امریکا کے وحشیانہ میزائلی حملے کی انتیسویں برسی کے موقع پر کہا ہے کہ ایران کے مسافر طیارے پر حملہ اس امریکا کی پیشانی پر ایک اور بدنما داغ ہے جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو پامال کرنے میں ذرہ برابر بھی دریغ نہیں کرتا-

ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا کہ اس دعوے کی دلیل میں یہی کافی ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑانے والی امریکی حکومت نے نہ صرف اپنے اس مجرمانہ اقدام پر معمولی سا بھی افسوس اور ندامت کا اظہار نہیں کیا بلکہ اس نے امریکی بحری بیڑے وینسنس کے کمانڈر کو کہ جس کے کہنے پر طیارے پر میزائل فائر کیا گیا، اس حملے اور سیکڑوں مسافروں کو شہید کرنے کے عوض اعزازی تمغے سے بھی نوازا-

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران اور دنیا کی دیگر اقوام کے بارے میں امریکی حکومت کے رویّوں کا جائزہ لینے سے بخوبی یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ وہ اپنے ناپاک مقاصد کے حصول کے لئے غیرانسانی اور انسانیت سوز اقدامات کی انجام دہی میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے اور امریکا انسانی حقوق کے مسئلے کو  صرف دوسروں پر دباؤ ڈالنے کے ایک حربے طور پر ہی استعمال کرتا ہے-

ایران کے مسافر طیارے پر امریکا کے وحشیانہ میزائل حملے کی برسی کے موقع پر آج بندرعباس کے ساحل پر خلیج فارس میں اس مقام پر شہدا کی یاد میں پھول نچھاور کئے گئے جہاں اس طیارے کو نشانہ بنایا گیا تھا-

  تین جولائی انیس سو اٹھاسی کو خلیج فارس میں تعینات امریکی بحری بیڑے وینسنس نے بندرعباس سے دبئی جانے والے ایران کے مسافر طیارے کو جس میں عملے کے افراد سمیت دو سو نوے مسافر سوار تھے، میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں سبھی دو سو نوے بے گناہ شہری شہید ہو گئے تھے-

امریکہ کے ذریعے سے ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد واشنگٹن نے اپنے ناقابل معافی جرم کی توجیہ پیش کرتے ہوئے متضاد دلائل دیئے اور اس دشمنانہ اقدام کو ایک غلطی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ امریکی بحری بیڑہ وینسنس جدید ترین ریڈار اور دیگر آلات و کمپیوٹر سسٹم سے لیس تھا اور یہ بات بھی مکمل واضح تھی کہ ایران کا یہ طیارہ، مسافر بردار ہے اس لئے کوئی غلطی کا امکان ہی نہیں رہ جاتا اور اس میں دو رائے ہی نہیں کہ امریکہ نے یہ اقدام ایران سے دشمنی کے نتیجے میں انجام دیا ہے۔

 

 

ٹیگس