شامی عوام حتمی کامیابی کے قریب پہنچ گئے، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کی پریس کانفرنس
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں ایران، روس اور ترکی کے سہ فریقی سربراہی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ شامی عوام حتمی کامیابی کے قریب پہنچ گئے ہیں اور اس اجلاس میں شام کے موجودہ اور آئندہ کے مسائل کے بارے میں اچھی ہم آہنگی اور ہمفکری پیدا ہوئی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں روس اور ترکی کے صدور کی موجودگی میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے شام کے بارے میں ایران، روس اور ترکی کے سہ فریقی اجلاس کو انتہائی مفید قرار دیا اور کہا کہ اس اجلاس میں شام کے موجودہ اور آئندہ کے مسائل کے بارے میں اچھی ہم آہنگی اور ہمفکری پیدا ہوئی ہے-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ یہ اجلاس ایک ایسے وقت ہوا ہے جب امریکا شامی حکومت پر ایک نیا الزام عائد کرنے میں لگا ہوا ہے-
انہوں نے کہا کہ امریکا شامی حکومت پر نیا الزام عائد کر کے شام میں غیر قانونی مداخلت کرنا چاہتا ہے- انہوں نے کہا کہ اجلاس میں امریکا اور صیہونی حکومت جیسی حکومتوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ وہ شام میں مداخلت سے باز رہیں-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اجلاس کے سبھی شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شام میں غیر ملکی فوجی مداخلت سے شام کے مسائل مزید پیچیدہ ہوں گے اور شامی عوام کے مصائب و آلام میں اضافہ ہو گا-
انہوں نے شام کے صوبہ ادلب کے معاملے کو ایک اہم اور حساس معاملہ قرار دیا اور کہا کہ ایک طرف سے داعش، جبہہ النصرہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے ہزاروں عناصر وہاں موجود ہیں اور اپنے دہشت گردانہ اقدامات کے ذریعے شامی باشندوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، دوسری جانب ادلب میں عام شہریوں کی ایک بڑی آبادی کے پیش نظر ان دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لئے اس بات کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے کہ ایسی تدابیر اپنائی جائیں کہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ اجلاس میں موجود سبھی مہمانوں کا اس بات پر اتفاق تھا کہ دہشت گردوں کو غیر مسلح کیا جائے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ شامی عوام اور ادلب کے باشندوں کے لئے خطرناک بن جائیں گے-
انہوں نے کہا کہ ہمیں بیحد خوشی ہے کہ سات سال تک شام کے عوام بے پناہ مصائب و آلام تحمل کرنے کے بعد اب حتمی کامیابی کے قریب پہنچ رہے ہیں-
صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ شام کے بیشتر علاقوں کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کر دیا گیا ہے اور اب ان علاقوں پر شام کی قانونی حکومت کی عمل داری قائم ہو چکی ہے-
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ شام میں قیام امن کے ضامن تینوں کا ملکوں کا یہ تعاون شام میں مکمل امن و امان کی برقراری اور پناہ گزینوں کی واپسی تک جاری رہے گا-