Oct ۲۴, ۲۰۲۵ ۰۹:۳۲ Asia/Tehran
  • نیتن یاہو کی ایک اور ہزیمت: مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن کے الحاق  کے منصوبے کو روکنے پر مجبور

غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے شدید علاقائی اور بین الاقوامی دباؤ اور مذمت کے بعد مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن کے الحاق کے صیہونی پارلیمنٹ کے منصوبے پر روک لگا نے کا حکم دے دیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق غاصب اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم  نیتن یاہو نے علاقائی اور بین الاقوامی دباؤ اورمذمت میں شدت آنے کے بعد  مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن کے الحاق کے صیہونی پارلیمنٹ کے منصوبے کو روک دینے  کا حکم دے دیا ہے۔ صیہونی پارلیمنٹ میں غرب اردن کے الحاق کا بِل پاس ہونے کے بعد علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر وسیع ردعمل سامنے آیا اور اس بِل کی سخت مذمت کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹائم جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے  غرب اردن کا الحاق نہیں ہوگا کیونکہ انھوں نے عرب ملکوں سے وعدہ کیا ہے کہ یہ کام انجام نہیں دیا جائے گا۔  ٹرمپ نے کہا کہ اگر اسرائيل نے غرب اردن کے الحاق کے منصوبے  پر عمل کیا  تو وہ تمام امریکی حمایت و مددسے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔  

واضح رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ نے  بدھ کے روزمغربی کنارے پر قبضے اور الحاق کا بِل منظور کیا تھا۔ اس بِل کی حمایت میں 25 اور مخالفت میں 24 ووٹ پڑے تھے۔ اس بِل کے مطابق صیہونی حکومت کومغربی کنارے میں، جہاں صیہونی بستیاں قائم کی گئی ہیں وہاں، اسرائیلی قوانین، عدالتی و انتظامی نظام اور خودمختاری کو نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کئے جانے کا پابند بنایا گیا ہے۔

دریں اثنا عالمی عدالت انصاف نے غرب اردن کے الحاق پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن اور بیت المقدس پر اپنی حکمرانی قائم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔عالمی عدالت انصاف کے سربراہ یوجی ایواساوا نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسرائیل کو ایک قابض طاقت کی حیثیت سے مقبوضہ فلسطین میں یکطرفہ طور پر اپنے قوانین نافذ کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔

 

ٹیگس