Oct ۲۴, ۲۰۲۵ ۰۸:۳۳ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہ ہے کہ ایران نے ہمیشہ منصفانہ بات چیت کے لئے آمادگی کا ثبوت دیا ہے

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکی مندوب مائک والٹز کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے ہمیشہ حقیقی اور منصفانہ بات چیت کے لئے آمادگی کا ثبوت پیش کیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے امریکی مندوب مائک والٹز کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کردیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی اقوام متحدہ کے منشور کے ساتھ ساتھ ملکوں کی ارضی سالمیت اور قومی اقتداراعلیٰ کے احترام، دوسروں کے امور میں عدم مداخلت اور اچھی ہمسائگی کے اصول پراستوار رہی ہے۔

 امیر سعید ایروانی نے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی فوجی موجودگی اور اس کے بے ثباتی کے اقدامات ہمارے علاقے میں تنازعات اور عدم استحکام  میں اضافے کا باعث بنے ہیں اور یہ کہ ایران نے ہمیشہ منصفانہ گفتگو کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

 اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ " ایران کی نیابتی طاقتیں یا پراکسی فورسز" کی اصطلاح بالکل غلط ہے اور یہ اصطلاح علاقے میں عدم استحکام کےاسباب میں شامل ہے  اور  اس حقیقت  سے توجہ ہٹانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے کہ امریکہ نے اس علاقے میں اپنی پراکسی فورس یعنی صیہونی حکومت کی  غیر مشروط حمایت کرکے غاصب صیہونیوں کی جارحیت اور جرائم جاری رہنے کے اسباب فراہم کئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق سلامتی کونسل کی جانب سے اپنی  ذمہ داریوں کی ادائيگی میں واشنگٹن نے مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ وہ صیہونی حکومت کے جرائم میں برابر کا شریک اور اس غاصب حکومت کے سبھی جرائم کے لئے اخلاقی اور قانونی طور پر جوابدہ ہے۔  

واضح رہے کہ ایران کے بارے میں واشنگٹن کے دعووں کو دہراتے ہوئے، اقوام متحدہ میں امریکی مندوب مائک والٹز نے کہا تھا کہ ایران کو "اپنے عوام کے مفاد اور خطے کی سلامتی کے لئے نیک نیتی کے ساتھ امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنی چاہئے اور جب تک وہ اپنے موجودہ راستے پر گامزن رہے گا اسے اپنے اقدامات کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ٹیگس