ایران دوبارہ امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات نہیں کرے گا:جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات نہیں کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دورہ اٹلی کے موقع پر روم میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کرنے کے لئے امریکی کوششوں پر رد عمل دکھاتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدہ ایک اچھا معاہدہ ہے اور ایران اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں امریکہ سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے دنیا کے 6 بڑے ممالک کے ساتھ جوہری مذاکرات کئے جو 12 سال تک جاری رہنے کے بعد جوہری معاہدے پر منتج ہوئے اور اب یہ یورپ اور جوہری معاہدے کے رکن ممالک کا کام ہے کہ وہ عالمی امن و سلامتی کے لئے کوشش کرے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایرانی عوام اور نظام کے خلاف بعض بڑی طاقتوں کی دشمنی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اسلامی انقلاب کے 40 سال بعد بلکہ 7 ہزار سال سے قائم ودائم ہے اور رہے گا۔
محمد جواد ظریف نے دورہ اٹلی کے موقع پر روم میں ایران اٹلی مشترکہ ایوان صنعت کی تجارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کا ایک اہم مقصد ایران اور عالمی برادری کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنا تھا جبکہ آج ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ پالیسی ایران اور عالمی برادری کے درمیان تعاون میں رکاوٹ کا باعث بن گئی ہے۔