رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب( مزید تفصیلات)
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے وحدت اسلامی اور اسلامی بیداری کی تحریک کی تقویت کی ضرورت پر تاکید فرمائی ہے۔
رسول اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے اتوار کو ملک کے اعلی حکام، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے مندوبین نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں رسول اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ الصلوات والسلام کے یوم ولادت باسعات کی مبارکباد پیش کی۔
آپ نے فرمایا کہ دنیا جہالت کی تاریکیوں میں غرق تھی کہ خداوند عالم نے بشریت کو نور رسول اسلام کا تحفہ دیا۔ آپ نے فرمایا کہ آج بھی اگر اس نور کی پیروی کی جائے تو اس کا نتیجہ نجات اور کامیابی کی شکل میں ظاہر ہو گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر انسانیت فکری بلوغت کو پہنچ جائے اور پیغمبر اسلام کی دعوت پر لبیک کہے تو اس کی ساری مشکلات و مسائل حل ہو جائیں۔
آپ نے فرمایا کہ آج بھی سامراجی طاقتوں کے ظلم کی وجہ سے دنیا قبل از اسلام کے دور کی مانند تاریکیوں میں گرفتار ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بشریت مشکلات و مسائل میں گرفتار ہے اور یہ بات صرف اسلامی دنیا سے مخصوص نہیں ہے بلکہ وہ ممالک بھی جو بظاہر ترقی یافتہ ہیں، بہت زیادہ مشکلات و مسائل سے دوچار ہیں اور اسلام ان تمام مشکلات و مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ جس جگہ بھی عوام کے دلوں پر اسلام نے حکمرانی کی ہے وہاں سامراجی طاقتوں کو منھ کی کھانی پڑی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس خطے کے بعض ممالک اسلام اور قرآن کی پیروی کے بجائے، امریکا کی اطاعت کرتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکا اپنی سامراجی سرشت کی وجہ سے، ان ملکوں کی توہین اور تحقیر کرتا رہتا ہے چنانچہ آپ سب نے دیکھا کہ امریکا کے بد زبان صدر ٹرمپ نے سعودی حکام کو کس طرح دودھ دینے والی گائے سے تشبیہ دی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ان تحقیروں کو سعودی عرب کے عوام اور خطے کی اقوام کی توہین قرار دیا اور فرمایا کہ اس خطے کے اسلامی ملکوں کے بعض حکام نے فلسطین اور یمن کے تعلق سے اپنے دو خیانت آمیز اقدام کے تحت امریکا کا ساتھ دیا، لیکن یقینا کامیابی اور فتح فلسطین اور یمن کے عوام کی ہو گی اور امریکا اور اس کی اطاعت کرنے والے شکست کھائیں گے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس خطے میں امریکا اور صیہونی حکومت پہلے سے زیادہ کمزور ہوئے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ صیہونی حکومت کو تینتیس روزہ جنگ میں حزب اللہ سے شکست ہوئی، دو سال بعد فلسطینیوں کے مقابلے میں بائیس دن سے زیادہ نہ ٹک سکی۔ اس کے بعد غزہ پر اس کی جارحیت آٹھ دن میں ہی شکست پر منتج ہوئی اور ابھی ایک ہفتہ قبل غزہ پر جارحیت میں اس کو دو دن میں ہی شکست کا منھ دیکھنا پڑا۔
آپ نے فرمایا کہ یہ ساری شکستیں اور ناکامیاں غاصب صیہونی حکومت کے روز بروز کمزور سے کمزور تر ہونے کا ثبوت ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تمام تر دباؤ اور سختیوں کے مقابلے میں چالیس سال سے جاری ایرانی عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا اور صیہونی حکومت ایران کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن وہ نہ اب تک ایران کا کچھ بگاڑ سکے ہیں اور نہ ہی آئندہ اس کا کچھ بگاڑ سکیں گے۔
آپ نے فرمایا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس خطے میں سامراج کو ایک بار پھر اسلامی بیداری سے منھ کی کھانی پڑے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خطے کی نجات اسلامی بیداری کی تقویت میں ہے۔ آپ نے فرمایا کہ میں تمام مسلم اقوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اسلامی بیداری کی تحریک کی زیادہ سے زیادہ تقویت کریں۔