ایرانی صدر کی زبانی اسرائیل کو ملنے والے القاب!
Dec ۰۲, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے دورۂ صدارت کے دوران مختلف موقعوں پر اسرائیل کو کچھ الفاظ و القاب سے نوازا ہے۔
- پرانا زخم (یوم قدس سنہ 92 ہ ش)
- اسرائیل نامی جعلی حکومت (سنہ 92 ہ ش ۔ لبنانی اسپیکر سے ملاقات میں)
- غاصب اور سفاک حکومت (سنہ 93 ہ ش)
- صیہونی غاصب (کابینہ اجلاس ۔ سنہ 93 ہ ش)
- انسان کُش، طفل کُش، پیر کُش، عوامی اسپتالوں، اسکولوں اور مکانوں کو تباہ کرنے والا (سنہ 93 ہ ش)
- حدوں کو روندنے والی صیہونی حکومت (ایشیائی و افریقی ممالک کا اجلاس ۔ سنہ 94 ہ ش)
- منفور صیہونی حکومت (امام خمینی رح کی مجلس برسی۔ سنہ 94 ہ ش)
- اسلامی ممالک میں اختلافات کی جڑ (یوم قدس سنہ 94 ہ ش)
- ناجائز حکومت (فرانسیسی چینل کے ساتھ انٹرویو میں ۔ سنہ 94 ہ ش)
- حقیقی جنگ پسند اور قابض (عالمی وحدت کانفرنس ۔ سنہ 95 ہ ش)
- شدت پسندی اور انتہا پسندی کا اصل سرچشمہ (سنہ 95 ہ ش)
- خطے میں سامراجیت کا اڈہ (یوم قدس ۔ سنہ 95 ہ ش)
- داعش کے وجود اور اسکے جرائم کی توسیع کا اصل ملزم (نا وابستہ تحریک کا اجلاس ۔ سنہ 95 ہ ش)
- خونخوار صیہونی حکومت،تل ابیب کے غاصب (سنہ 96 ہ ش)
- بیت المقدس پر قابض حکومت (سنہ 96 ہ ش)
- صیہونی دشمن (سنہ 96 ہ ش)
- 70 سالہ سرکش اور حدوں کو روندنے والی حکومت (سنہ 96 ہ ش)
- ظلم پسند (سنہ 97 ہ ش)
- فرقہ واریت، اختلاف، نسلی و دینی تفریق اور تعصب پر استوار ایک غاصب حکومت (سنہ 97 ہ ش)
- سرطانی پھوڑا (وحدت اسلامی کانفرنس ۔ سنہ 97 ہ ش)