Dec ۰۴, ۲۰۱۸ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
  • یورپ کو مالیاتی سسٹم کو جلد آپریشنل کرنا ہو گا، ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تیل کی فروخت ایران کے ساتھ یورپی یونین کے مالیاتی چینل کا محور ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران اور یورپ کے درمیان نئے مالیاتی سسٹم ایس وی پی سے ایران کے تیل کی فروخت کو الگ رکھے جانے کے بارے میں رویٹرز کے دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی برآمدات کا سب سے اہم حصہ تیل کی فروخت ہے-

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی خبریں نشر کرنے کا مقصد ایرانی عوام کو مایوس کرنا ہے- ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ یورپی ملکوں کا ماننا ہے کہ ان کی سلامتی کے لئے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد ضروری ہے اس لئے یورپ کو چاہئے کہ وہ اپنی سلامتی کو یقینی بنانے اور ایٹمی معاہدے پر عمل کرنے کے لئے آگے کی جانب قدم بڑھائے-

انہوں نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں چار جمع ایک کے ساتھ ایران کے مذاکرات کے بارے میں کہا کہ یورپی ملکوں نے کہا تھا کہ وہ ایس وی پی مالیاتی سسٹم کو اپنے پہلے قدم کے طور پر شروع کریں گے اور انہوں نے اس سلسلے میں کوششیں بھی کی ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ کچھ خرچ کئے بغیر ہی اپنی سیکورٹی کو یقینی بنائیں اور ایٹمی معاہدے سے فائدہ اٹھائیں جو ممکن نہیں ہے-

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران کے میزائل پروگرام کے حوالے سے امریکی وزیر‍ خارجہ مائیک پمپیئو کے ٹویٹ کے ردعمل میں کہا کہ امریکا کے نزدیک سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور وہ بین الاقوامی معاہدوں کے برخلاف ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا ہے اور دوسروں کو بھی دھمکیاں دے رہا ہے کہ اس معاہدے پر جو ملک بھی عمل کرے گا اس پر امریکا کی طرف سے پابندیاں عائد کر دی جائیں گی-

انہوں نے صراحت کے ساتھ کہا  کہ ایٹمی معاہدے میں ایران کے میزائل تجربات پر کوئی پابندی نہیں ہے-

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیئو نے ایران کے میزائل پروگرام کو خطرہ بنا کر پیش کرنے اور یورپ کو واشنگٹن کا ہمنوا بنانے کے لئے دعوی کیا تھا کہ تہران نے درمیانہ فاصلے تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو کئی ایٹمی وارہیڈز لے جا سکتا ہے-

اس درمیان امریکی وزارت خارجہ میں ایران ایکشن گروپ کے سربراہ برائنن ہوک نے بھی برسلز میں امریکی وزیرخارجہ کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یورپی یونین ان پابندیوں سے فائدہ اٹھائے جو ایران کے میزائل پروگرام کو نشانہ بناتی ہیں-

برائن ہوک نے دعوی کیا کہ یورپی ممالک بھی جانتے ہیں کہ ایران  نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے-

یاد رہے کہ یہ دعوی ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپی یونین اور آئی اے ای اے نے بارہا کہا ہے کہ ایران نے سلامتی کونسل کی قرارداد یا ایٹمی معاہدے کی ذرہ برابر بھی خلاف ورزی نہیں کی ہے-

 

ٹیگس