دینی جمہوری نظام اسلامی انقلاب کا ایک ثمرہ
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے دینی جمہوری نظام کو اسلامی انقلاب کے ایک ثمرے و نتیجے سے تعبیر کیا ہے۔
اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ہفتے کے روز تہران میں انقلاب اور مقدس دفاع کی کامیابیوں کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہی حکومت کے دور میں سیاسی نقطہ نظر سے مکمل طور پر ایک آمرانہ نظام قائم تھا اور پورے ملک میں گھٹن کا ماحول بنا ہوا تھا اور عوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں تھا۔
مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب نے نظام حکومت کو مکمل طور پر تبدیل کر کے رکھ دیا، کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بعض بین الاقوامی مبصرین، اسلامی انقلاب کو علاقے میں ایک زلزلے سے تعبیر کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر تہران میں ہفتے کے روز شروع ہونے والی یہ نمائش، گیارہ فروری تک جاری رہے گی۔