Feb ۰۹, ۲۰۱۹ ۱۲:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران اور کائنات میں دختر رسول اعظم کا ماتم

دختر رسول اکرم صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے یوم شہادت پر پورا اسلامی جمہوریہ ایران سیاہ پوش و عزادار ہے اور ملک کی فضا مجالس و نوحہ و ماتم کی صداؤں سے گونج رہی ہے۔ ایران کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں شہزادی کونین کی مظلومانہ شہادت کا غم منایا جارہا ہے۔

تین جمادی الثانی شہزادی کونین ام الحسنین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی مظلومانہ شہادت کی تاریخ ہے۔ اس موقع پر اسلامی جمہو ریہ ایران میں عام تعطیل ہے اور ہر طرف مجالس و نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد و امامبارگاہوں اور مقدس مقامات میں عاشقان اہلبیت عصمت و طہارت دختر رسول اعظم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے یوم شہادت پر نوحہ کناں ہیں اور مجالس غم میں شرکت کرکے ان کی مظلومیت پر اشک بہا رہے ہیں۔ ایام فاطمیہ دوم کی مناسبت سے ایران میں مجالس کا سلسلہ کئی روز قبل شروع ہوچکا تھا اور آج یوم شہادت پر ایام فاطمیہ کی سوگواری اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے ایران میں ایام فاطمیہ کی مرکزی مجالس مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے روضہائے مطہر میں ہو رہی ہیں جن میں ہزاروں عزادار اور زائرین شریک ہیں۔
مشہد مقدس میں اس وقت لاکھوںش ایرانی اور غیر ملکی زائرین نوحہ و ماتم میں مصروف ہیں اور پوری فضا ماتمی بنی ہوئی ہے۔
تہران میں حسینیہ حضرت امام خمینی میں بھی رہبرانقلاب اسلامی کی موجودگی میں گذشتہ کئی شبوں سے مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ قم میں پاکستان اور ہندوستان کے طلبا اور ان ملکوں کے زائرین کی شرکت سے روضہ مطہر میں مجالس کا اہتمام کیا گیا ہے۔
حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا روضہ ایرانی اور غیر ملکی زائرین سے مملو ہے اور ماتمی انجمنیں منظم انداز میں سینہ زنی کرتے ہوئے کریمہ اہل بیت کو ان کی جدہ کا پرسہ دے رہی ہیں۔
پاکستان اور ہندوستان سے بھی خبریں ہیں کہ سبھی شہروں قصبوں اور دیہاتوں میں صدیقہ طاہرہ کی مظلومانہ شہادت کی مناسبت سے ہر طرف شور ماتم بپا ہے اور مجالس غم کا اہتمام کیا گیا ہے جن کے دوران علما اور ذاکرین دختر رسول کے غیر معمولی فضائل و مناقب بیان کرکے ان کی مصیبتوں اور مظلومانہ شہادت کا تذکرہ کرکے سوگواروں کو مثاب کر رہے ہیں۔
جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا بیس جمادی الثانی بعثت کے پانچویں سال مکہ مکرمہ میں اس دنیا میں تشریف لائیں اور سرکار دوعالم کی آغوش میں پرورش پائی۔ شہزادی کونین علوم الہی کے سرچشمے سے سیراب ہوئی تھیں اوریوں آپ خدا وند عالم کی مقربین میں سے تھیں۔
حکام وقت کے بے پناہ مظالم کی وجہ سے ایک روایت کے مطابق تیرہ جمادی الاول گیارہ ہجری قمری اور ایک روایت کے مطابق تین جمادی الثانی گیارہ ہجری قمری کو صرف اٹھارہ سال کی عمر میں شہید ہوگئیں۔

ٹیگس