دہشت گردی میں ملوث مزید تیرہ افراد کی گرفتاری (تفصیلی خبر)
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ زاہدان-خاش سپر ہائی وے حملے میں شامل تیرہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹرعلی موحدی راد کا کہنا تھا کہ زاہدان - خاش سپر ہائی وے حملے میں ملوث تمام دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی گرفتاری تک کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس سے پہلے صوبائی محکمہ انصاف کے ایک اعلی عہدیدار ابراہیم حمید نے کہا تھا کہ فوجی انتظامی اور سیکورٹی اداروں نے زاہدان خاش ہائی ویے پر پیش آنے والے دہشت گردانہ حملے میں ملوث آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
درایں اثنا قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے پارلیمانی کمیشن کے رکن سید حسین نقوی حسینی نے کہا ہے کہ خطے میں پیش آنے والے دہشت گردی کے پیشتر واقعات میں سعودی عرب کی مالی اعانت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات خراب کرنا چاہتا ہے اور ہمارے ایک اہم ترین ہمسائے کے طور پر پاکستان بھی اس کا ہدف بن گیا ہے۔
سیدحسین نقوی حسینی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ پاکستان کے ساتھ دیرینہ اقتصادی اور سیاسی تعلقات قائم ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردوں کو تہران اسلام آباد تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہ دے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں سعودی حمایت یافتہ تکفیری عناصر، ہندوستان اور افغانستان سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے لئے مخاصمانہ اقدامات انجام دے کر مسائل پیدا کر رہے ہیں اور پاکستان کو اس بات کو صحیح طریقے سے درک کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ سعودی عرب کے پیسے، تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھ لگیں اور پاکستان کو دنیا کے مدمقابل لا کھڑا کر دیں۔
واضح رہے کہ تیرہ فروری کو زاہدان، خاش ہائی وے پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اہلکاروں کی بس کو کار بم دھماکے کے ذریعے دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ستائیس اہلکار شہید اور تیرہ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
خود کو جیش العدل کہلانے والے ایک دہشت گرد گروہ نے اس سفاکانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے جس کی امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے بھرپور پشت پناہی کی جا رہی ہے۔