سیلابی ریلا شیراز میں داخل، پانچ صوبوں میں ہائی الرٹ
جنوب مغربی ایران میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں کم سے کم گیارہ افراد جاں بحق اور چالیس کے قریب زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب حکومت نے ملک کے پانچ دیگر صوبوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے جبکہ امدادی کاموں کو تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق سیلاب سے جنوب مغربی ایران کا شہر شیراز کا مشہور سیاحتی علاقہ دروازہ قرآن سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں دو سو گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں۔ شیراز کے قدیم وکیل بازار کا بڑا حصہ بھی سیلاب سے متاثر ہوا ہے جہاں اسی سینٹی میٹر تک پانی بھر گیا ہے۔
مغربی ایران کے صوبے لرستان میں دریاؤں میں طغیانی کی وجہ سے آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ صوبائی حکام نے بارشوں اور سیلاب کے سبب بعض علاقوں کے زیرآب آنے کی خبر دی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں ہلال احمر اور فائر بریگیڈ کے ساتھ ساتھ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، فوج اور عوامی رضاکار فورس بسیج کے جوان بھی حصہ لے رہے ہیں۔
صوبہ مازندران اور گلستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں صورت حال میں بہتری آرہی ہے اور سات روز کے بعد آق قلا شہر میں سیلابی پانی کی سطح میں پچاس فی صد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ دو روز کے دوران سیلابی ریلا آق قلا شہر سے مکمل طور پر خارج ہو جائے گا۔
شمالی صوبے مازندان اور گلستان میں سیلاب کی وجہ سے چھے ہزار دو سو گھروں اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ پانچ افراد بھی اس سیلاب کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری نے ایرانی صوبے گلستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی اور ان کیلئے طبی اشیاء کی فراہمی اور دوسری امدادی کارروائیوں کا قریب سے جائزہ لیا۔
ادھرمحکمہ موسمیات نے ملک کے پانچ دیگر صوبوں میں سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد حکومت نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبہ خوزستان، بوشہر، ایلام، فارس، کرمانشاہ، کردستان، لرستان، چہارمحال و بختیاری اور صوبہ اصفہان کے مختلف شہروں میں سیلاب کا شدید خطرہ پایا جاتا ہے۔
درایں اثنا صدر ایران نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورت حال کے بارے میں نائب صدر اسحاق جہانگیری کی رپورٹ کے بعد، ملک بھر کے گورنروں کو خصوصی ہدایت جاری کردی ہے۔
صدر ایران نے تمام گورنروں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار رہیں۔ صدر نے تمام صوبائی عہدیداروں کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے سیلابی صورت حال اور امداد رسانی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بدھ کے روز کابینہ کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔