ایران کے ہاتھوں امریکہ کو پے درپے شکست
امریکہ اپنے اشتعال انگیز اقدامات کے ذریعہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ قائم کرنے کی تلاش میں ہے لیکن ایران نے بھی امریکی دباؤ کے سامنے تسلیم نہ ہونے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود نہ فقط ایران نے تمام شعبوں میں ترقی کی ہے بلکہ ایران نے امریکہ کوکئی مواقع پر شکست سے بھی دوچارکیا ہے اور حالیہ ہفتوں میں تین اہم واقعات پر امریکہ کو سخت ہزیمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ پہلے واقعہ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی صدر ٹرمپ کو اس لائق نہیں سمجھا کہ اس کے پیغام کا جواب دیا جائے۔
دوسرے واقعہ میں امریکہ کو اس وقت شکست کا سامنا کرنا پڑا جب وہ خلیج فارس میں تیل بردار کشتیوں پر حملے کے سلسلے میں ایران کو ملوث کرنے میں ناکام ہوا اور تیسرے واقعہ میں امریکہ کو کل اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب امریکی ڈرون گلوبل ہاک نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جسے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اسے سرنگوں کردیا۔
امریکہ کے اس ڈرون کی قیمت 220 ملین ڈالر ہے جبکہ امریکہ اپنے گراں قیمت ڈرون کے سرنگوں ہونے پر مبہوت ہوگیا ہے۔ اس لئے کہ امریکہ کا آرکیو 4 گلوبل ہاک ڈرون طیارہ دنیا کے طویل ترین فاصلے تک پرواز کرنے والا اہم ڈرون ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے اب تک ایران کے خلاف متعدد معاندانہ اقدامات کئے لیکن اب تک اسکے تمام اشتعال انگیز اقدامات غیر مؤثر ثابت ہوئے اور اسے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا جس سے عالمی سطح پر اس کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی اور وہ ایران کو گوشہ نشین کرنے کے بجائے خود گوشہ نشینی کا شکار ہوا۔