Jun ۲۵, ۲۰۱۹ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • ایران: قم میں سینچری ڈیل کے ناکام منصوبے پر شباب المقاومہ کانفرنس کا انعقاد

قم المقدس میں بحرین کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور ساٹھ ممالک کے جوانوں کی شرکت سے شباب المقاومہ کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے شہر قم المقدس میں عالمی شباب المقاومۃ محاذ کی طرف سے " بحرینی شہداء کے اعزاز اور صدی معاملے کی موت " کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

مرجع تقلید آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اس کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کے بارے میں امریکہ اور غدار عرب حکمرانوں کی مشترکہ گھناؤنی سازش اور سینچری ڈیل یا صدی معاملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ  کسی کو مسلمانوں کے قبلہ اول " بیت المقدس "  کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے اپنے پیغام میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ نے ماضی میں بھی اسلام اور مقدسات اسلامی کے دفاع میں قربانیاں پیش کیں اور اب بھی وہ بیت المقدس کے دفاع میں کسی قسم کی بھی قربانی پیش کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔ 

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیل کی لبنان اورغزہ کی لڑائیوں میں مسلسل شکست کے بعد امریکہ نے مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کی سازش تیار کی اور امریکہ اپنی اس سازش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کو استعمال کر رہا ہے۔

حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ نبیل قاووق نے بھی موجودہ صورت حال میں اس کانفرنس کے انعقاد میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس مزاحمتی قوتوں میں مزید اتحاد و یکجہتی پیدا ہونے کا باعث بنے گی۔

انھوں نے موجودہ حساس حالات میں اس کانفرنس کے انعقاد کو بہت زیادہ اہمیت کاحامل قرار دیا۔

دریں اثنا بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ سینچری ڈیل جیسے سازشی منصوبے کے مقابلے کا واحد راستہ استقامت و مزاحمت ہے اور دنیا کے تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کر کے اس شرمناک منصوبے کو خاک میں ملا دیں۔

انھوں نے سینچری ڈیل کو دین و ایمان کی فروخت کا شیطانی منصوبہ قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ شرمناک بات ہے کہ اس سلسلے میں منامہ میں کانفرنس ہو رہی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ہفتے وار پریس کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی نامہ نگاروں سے گفتگو میں سینچری ڈیل سازشی منصوبے کے بارے میں منامہ کانفرنس سے متعلق ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسی کانفرنس جو عالم اسلام میں پھوٹ اور تفرقہ، فلسطینی امنگوں سے چشم پوشی، فلسطینی عوام کے حقوق اور بیت المقدس کے سودے کا باعث بن رہی ہو، شرمناک ہے۔

بحرین کانفرنس کی ایران سمیت دنیا کے م‍ختلف ملکوں نے مخالفت کی ہے اور عراق، لبنان اور فلسطین جیسے ملکوں نے اس میں شرکت سے انکار کیا ہے-

خود بحرین کے عوام نے بھی منامہ کانفرنس کی سخت مخالفت کی ہے- بحرینی عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کر کے منامہ کانفرنس اور سینچری ڈیل کو فلسطینیوں سے غداری قرار دیا ہے-

 سینچری ڈیل کے مطابق بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہو گا اور صرف غزہ اور غرب اردن کے محدود علاقوں پر ہی فلسطینیوں کا اختیار ہو گا۔

واضح رہے کہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں آج پچّیس  جون سے امریکا اور اسرائیل کے سازشی منصوبے سینچری ڈیل کے دائرے میں دو روزہ اقتصادی اجلاس تشکیل پا رہا ہے۔

ٹیگس