Jul ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • فرانس کے صدر میکرون کے نام ڈاکٹر روحانی کا پیغام

ایران کے خصوصی ایلچی اور نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے دورہ پیرس میں فرانس کے صدر امانوئل میکرون سے ملاقات میں انھیں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا پیغام پہنچا دیا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فرانسیسی صدر امانوئل میکرون اور ایران کے نائب وزیر خارجہ نیز خصوصی ایلچی سید عباس عراقچی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں علاقائی و بین الاقوامی مسائل، علاقے میں کشیدگی کم کئے جانے کے طریقہ کار اور بین الاقوامی مفاہمت کے بہترین نمونے کی حیثیت سے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں اسی طرح علاقے اور دنیا کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر امن و استحکام کے قیام سے متعلق ضروری ماحول سازگار بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

فرانس کے صدر سے ملاقات سے قبل سید عباس عراقچی نے اس ملک کے وزیر خارجہ جان ایو لے دریان سے بھی ملاقات کی۔

اس ملاقات میں ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی کو خلیج فارس میں جہازرانی کے عمل میں رخنہ اندازی کی ہرگز اجازت نہیں دے گا، کہا کہ ایران، علاقے اور خاص طور سے آبنائے ہرمز کی سلامتی کے لئے اپنی پوری توانائی بروئے کار لا رہا ہے۔

سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے غیر قانونی اور غیر منصفانہ پابندیاں عائد کر کے ایرانی عوام کو نشانہ بنایا ہے۔

نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران یورپ سے اس بات کی توقع رکھتا ہے کہ وہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسیوں کے دائرے میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کے تیل کی برامدات کو صفر پر پہنچانے کے لئے امریکہ کی ایران دشمنی کی مخالفت میں کھلا موقف اختیار کرے گا۔

سید عباس عراقچی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر حالت میں اپنے تیل کی برآمدات جاری رکھے گا۔

اس ملاقات میں فرانس کے وزیر خارجہ نے بھی علاقے کے مسائل، حالیہ تبدیلیوں اور ایران و فرانس کے درمیان سفارتی رابطوں نیز فرانس کے خصوصی ایلچی کے دورہ تہران کی طرف اشارہ اور ایران کے خصوصی ایچی کے دورہ پیرس کا خیر مقدم کرتے ہوئے سید عباس عراقچی کے اس دورے کو اہمیت کا حامل قرار دیا۔

فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فرانس، علاقے میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے  جبکہ پیرس ایٹمی معاہدے کا تحفظ اور اس پر عمل کئے جانے کا بھی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں اس کی کوششیں بدستور جاری رہیں گی۔

واضح رہے کہ ایمٹی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی کے بعد برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ایران کے اقتصادی مفادات کی ضمانت فراہم کریں گے تاکہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھا جا سکے مگر ان ممالک نے اب تک اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے ایٹمی معاہدے کی صرف سیاسی حمایت جاری رکھی ہے اور عملی طور پر کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔

ٹیگس